The Form of Presbyterial Church-Government was authored by the Westminster Assembly, which convened from 1643 to 1648. It was formally approved by the General Assembly of the Church of Scotland at the Assembly in Edinburgh on 10 February 1645, Session 16, to serve as a regulation for the governance of the Church. This esteemed work has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq of the Reformed Church of Pakistan.
ضابطہ بزرگانی (پریسبیٹریل) کلیسیائی نظام
پاسبانوں کی تخصیص کے تعلیمی حصے سے متعلق
١۔ کسی بھی شخص کو بائبل مقدس کی منادی کی خدمت کی ذمہ داری بغیر جائز بلاوے کے نہیں لینی چاہیے (یرمیاہ 14:14 ، یوحنا 27:3 ، رومیوں 14:10-15 ، عبرانیوں 4:5)۔
٢۔ تخصیص کا عمل ہمیشہ کلیسیا میں جاری رہنا چاہیے (1 تیمتھیس 21:5-22 ، ططس 5:1 )۔
٣۔ تخصیص ایک پاک اور دِینی عمل ہے جس کے ذریعے کسی شخص کو کسی عوامی کلیسیائی عہدہ کیلئے علاحدہ اور مخصوص کیا جاتا ہے (گنتی 10:8 ، 11 ، 14 ، 19 اور اعمال 3:6 ، 5-6)۔
٤۔ ہر کلام کی منادی کرنے والے خادم کو ہاتھ رکھنے، دعا اور روزے کے ذریعے ان تعلیم دینے والے بزرگوں کے ذریعہ مخصوص کیا جائے گا جنہیں کلیسیا کی طرف سے یہ اختیار حاصل ہے (اعمال 3:13 اور 23:14 ، 1 تیمتھیس 22:5)۔
٥۔ تخصیص کے سارے عمل کا اختیار پوری پریسبیٹیری کے پاس ہے اور جب ایک سے زیادہ جماعتیں اس میں شامل ہوں، چاہے وہ جماعتیں مستقل ہوں یا غیر مستقل، یا ان کے عہدیداروں یا ارکان کی نوعیت کچھ بھی ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ مخصوصیت کے معاملے میں جماعتوں کی تعداد یا نوعیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ اہم یہ ہے کہ پریسبیٹیری پورے اختیار کے ساتھ تخصیص کا عمل انجام دے (1 تیمتھیس 14:4)۔
٦۔ یہ خدا کے کلام کے مطابق ہے اور انتہائی مناسب ہے کہ جنہیں خادم کے طور پر مخصوص کیا جا رہا ہے انہیں کسی مخصوص جماعت یا کسی اور کلیسیائی خدمت کے لئے مخصوص کیا جائے (اعمال 23:14 اور 17:20 اور 28 ، ططس 5:1)۔
٧۔ جسے مخصوص کیا جا رہا ہو، اُس کے کردار، زندگی اور خدمت سے متعلق قابلیتوں کا پرکھا جانا ضروری ہے۔ اس کیلئے رسول کے اصولوں کو مدنظر رکھا جائے گا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ شخص اس عہدہ کے لئے اہل ہے (1 تیمتھیس 2:3-6 ، ططس 5:1-9)۔
٨۔ اسے ان افراد کے ذریعے پرکھا اور منظور کیا جانا ضروری ہے جو اس کی مخصوصیت کریں گے تاکہ اس کی صلاحیت اور خدمت کیلئے موزونیت کی تصدیق ہو سکے (1 تیمتھیس 7:3 اور 10 اور 22:5)۔
٩۔ کسی مخصوص جماعت کیلئے ایسا خادم مخصوص نہ کیا جائے اگر اس جماعت کے لوگ اس شخص کے خلاف کوئی جائز اور معقول اعتراض پیش کریں (1 تیمتھیس 2:3 ، ططس 7:1)۔
١٠۔ وہ تعلیم دینے والے بزرگ جو منظم طریقے سے خدمت کرتے ہیں، خواہ وہ شہروں میں ہوں یا دیہاتوں میں، وہی وہ افراد ہیں جن کے لئے ہاتھ رکھنے کا عمل (تخصیص کرنے کا عمل) مخصوص ہے اور یہ عمل ان جماعتوں کیلئے ہے جو ان کے (پریسبیٹیری) دائرہ اختیار میں آتی ہیں (1 تیمتھیس 14:4)۔
١١۔ خاص معاملات میں، خاص استثنا ممکن ہے جب تک کہ کوئی باضابطہ ترتیب نہ ہو، تاہم اصول کے قریب تر رہنا چاہیے (2 تواریخ 34:29-36 اور 2:30-5)۔
١٢۔ اس وقت خدام کی فراہمی کیلئے مخصوصیت کا ایک خاص طریقہ ضروری ہے تاکہ نئے خدام کی تخصیص کے عمل کو فوری طور پر سر انجام دیا جا سکے۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.