Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

Faith Alone – Why Do the 5 Solas Matter Today? (Urdu)

The Five Solas define what the Gospel is and what we must therefore believe. A study of them as laid out in this study series will enable us to be better equipped to declare the Gospel in a Scriptural manner and will also aid us in our defence of the faith, for each is a fundamental truth that cannot be forsaken. 

دورِحاضر میں انجیلی اصلاح کے پانچ اصولوں کی اہمیت

صرف ایمان

یسوع پر حقیقی ایمان تب ہی ممکن ہے جب اُس کے عظیم دعووں کو ایک سنجیدہ حقیقت کے طور پر تسلیم کیا جائے اور اُسے خدا کے ازلی و ابدی بیٹے کے طور پر قبول کیا جائے جو ہماری نجات کیلئے رضاکارانہ طور پر زمین پر آیا۔ اُس نے اپنا جلال ان لوگوں پر ظاہر کیا جو اپنی زندگیاں اُس کے سپرد کرتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ آج بہت سی کلیسیاؤں میں یسوع ایمان کا مرکز نہیں رہا بلکہ صرف ایک مثال بن کر رہ گیا ہے۔ (جے گریشم میچن،وٹ اِز فیتھ؟، 1925ء)

ایمان کوئی مبہم تصور نہیں ہے۔ اس کا ایک مرکز ہوتا ہے اور وہ مرکز یسوع مسیح ہے۔ صرف یہ کہنا کہ ہم ایمان رکھتے ہیں، تب تک کافی نہیں جب تک اس ایمان کا محور مسیح نہ ہو۔ اگر ہمارے ایمان کا مرکز مسیح نہیں تو ہم اپنی راستبازی یا نیک اعمال پر مبنی ایک مذہب بنا لیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ہم یہ یقین کرنے لگتے ہیں کہ ہمارے نیک اعمال ہمیں نجات دلانے کیلئے کافی ہیں جبکہ حقیقی نجات صرف یسوع مسیح اور اُس کی صلیب پر دی گئی قربانی پر مکمل بھروسہ کرنے سے ہی ممکن ہے۔ افسیوں 8:2-9 ہمیں اس بارے میں خبردار کرتی ہیں کہ

کیونکہ تم کو ایمان کے وسیلہ سے فضل ہی سے نجات ملی ہے اور یہ تمہاری طرف سے نہیں۔ خدا کی بخشش ہے۔ اور نہ اعمال کے سبب سے ہے تاکہ کوئی فخر نہ کرے۔

لوتھر کا انکشاف ایمان

اصلاح کی عظیم صدا صرف ایمان کوئی نئی دریافت نہیں تھی بلکہ یہ بائبل مقدس کی تعلیمات کا دوبارہ انکشاف تھا۔ لوتھر جو اپنے اعمال کی بنیاد پر ایک پاک خدا کے ساتھ تعلق کی تلاش میں تھا، اُسے صرف مایوسی ہی ملی۔ اُس نے لکھا ، میں خدا سے محبت نہیں کرتا تھا۔ ہاں، میں اُس راست خدا سے نفرت کرتا تھا جو گناہ گاروں کو سزا دیتا ہے اور پوشیدگی میں ، اگرچہ کفر نہ سہی ، لیکن میں اُس سے بہت شدت سے ناراض تھا۔ مجھے خدا پر شدید غصہ تھا۔ اپنی تبدیلی سے پیشتر ، وہ رومیوں 17:1، راست باز ایمان سے جیتا رہے گا پر مسلسل کشمکش میں تھا۔ دن رات وہ لفظ راست باز پر غور کرتا رہا۔

بالآخر، لوتھر یہ سمجھ گیا کہ گناہ گار صرف ایمان کے ذریعے، بغیر کسی کام کے، خدا کے حضور راست باز ٹھہرتے ہیں۔ اس عظیم بصیرت نے لوتھر کو یہ لکھنے کی تحریک دی کہ وہ ۔۔۔ اس کے بعد نئے سرے سے پیدا ہوا اور فردوس میں کھلے دروازوں سے داخل ہوا۔ اب وہ خدا کی حمد کرتا تھا ایسی محبت کے ساتھ جیسے پہلے وہ خدا کے کلام کے الفاظ خدا کی راستبازی سے نفرت کرتا تھا ۔ (مارٹن مارٹی، مارٹن لوتھر اے لائف، صفحہ نمبر 38)

باطل ایمان

ایمان کے موضوع پر بہت سے لوگوں کی سوچ میں خامی پائی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر کچھ لوگوں کیلئے یہ ایک احساس سے کچھ زیادہ ہے۔ اگر وہ کسی بات کو سچ سمجھ کر دل سے محسوس کرتے ہیں تو وہ اسے اپنے لئے سچ مان لیتے ہیں۔ایسی سوچ مسیحیت کے بنیادی عقیدے کا انکار کرنے کا سبب بن سکتی ہے کیونکہ مسیحیت سکھاتی ہے کہ یسوع کا صلیب پر مرنا ہی کفارہ ہے یعنی وہ تمام گناہوں کی قیمت مکمل طور پر ادا کر چکا ہے۔ باوجود اس کے کہ کچھ لوگ جو خود کو مسیحی کہتے ہیں، اِس حقیقت کا انکار کرتے ہیں۔ پولس رومیوں 25:3 میں واضح طور پر بیان کرتا ہے کہ گناہ گار اُس (یسوع) کے خون پر ایمان کے باعث راست باز ٹھہرائے جاتے ہیں۔

بائبلی ایمان

ایمان علم پر مبنی ہے اور یہ علم بائبل مقدس سے حاصل ہوتا ہے۔ پس ایمان سننے سے پیدا ہوتا ہے اور سننا مسیح کے کلام سے (رومیوں 17:10)۔ اس لئے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم جو کچھ خدا نے اپنے کلام میں بیان کیا ہے،اُس کی منادی کریں۔ ہمیں یہ بھی ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ تحریک اصلاح کا ایک اہم پہلو بائبل مقدس کی منادی کی مرکزیت کی بحالی تھی۔

روح القدس کی رہنمائی سے

خدائے روح القدس کلام الٰہی حاصل کر کے انفرادی طور پر اُس کا اطلاق کرتا ہے۔ اور وہ آ کر دنیا کو گناہ اور راست بازی اور عدالت کے بارے میں قصور وار ٹھہرائے گا (یوحنا 8:16)۔

مسیح مرکوز

ہمارا ایمان صرف مسیح پر ہے کہ وہ کون ہے (خدا کا بیٹا)، وہ کیوں آیا (ہماری نجات کیلئے ) اور اُس نے کیا کیا (اُس کی صلیبی قربانی اور جی اُٹھنا)۔ آخرکار، ہم اپنی ابدیت کہاں گزاریں گے، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم مسیح پر ایمان رکھتے ہیں یا نہیں۔

ایمان کی تصویر کشی

تیس جون 1859 ء کو فرانسیسی بازی گر بلونڈِن نے پہلی بار نیاگرا آبشار کو تار پر چلتے ہوئے عبور کیا۔اس کے بعد کے دنوں میں، اس نے نہ صرف آنکھوں پر پٹی باندھ کر، بلکہ ایک ہلکی گاڑی کو دھکیلتے ہوئے اور حتیٰ کہ بیچ رستے میں رک کر آملیٹ پکایا اور کھایا۔ جب اس نے ان ہزاروں لوگوں کو جو اس کے حیران کن کارناموں کے گواہ تھے، یہ اعلان کیا کہ وہ ایک شخص کو اپنے ساتھ اس تار پر لے کر عبور کر سکتا ہے،تو بہت سے لوگوں نے علانیہ طور پر کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ وہ یہ کر سکتا ہے۔ تاہم، اِن سب دعووں کے باوجود، صرف ایک شخص تھا جو حقیقتاً اپنی جان کا انحصار بلونڈِن پر کرنے کیلئے تیار تھا، اس کا مینیجر ہیری کولکورڈ۔

یہ کہانی حقیقت میں ایمان کی اصل تصویر پیش کرتی ہے۔

بہت سے لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یسوع مسیح، جو عادل ہے، نے ناراستوں کی جگہ پر دکھ اٹھایا تاکہ ہم کو خدا کے پاس پہنچائے (1 پطرس 18:3) لیکن وہ اپنی ذاتی زندگی میں اُس پر مکمل بھروسہ کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔

ہیری کولکورڈ اُس تار پر اس لئے کامیابی سے عبور کر گیا کیونکہ اس نے بلونڈن کی صلاحیت پر مکمل اعتماد کیا تھا۔ اسی طرح، نجات بخش ایمان مکمل طور پر خدا کے پاس پہنچانے کیلئے خداوند یسوع مسیح پر مکمل انحصار کرتا ہے۔

سوالات

١۔ رومیوں 17:10 بیان کرتی ہے کہ پس ایمان سننے سے پیدا ہوتا ہے اور سننا مسیح کے کلام سے، یہ کیوں اتنا اہم ہے؟

٢۔ محض ایمان رکھنے اور یسوع مسیح پر ایمان رکھنے میں کیا فرق ہے؟

٣۔ بلونڈِن اور ہیری کولکورڈ کی مثال ہمیں یسوع مسیح پر ایمان رکھنے کے تصور کو کس طرح سمجھنے میں مدد کرتی ہے؟


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

Then God saw their works, that they turned from their evil way; and God relented from the disaster that He had said He would bring upon them, and He did not do it.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content