Grace Alone – Why Do the 5 Solas Matter Today? (Urdu)

The Five Solas define what the Gospel is and what we must therefore believe. A study of them as laid out in this study series will enable us to be better equipped to declare the Gospel in a Scriptural manner and will also aid us in our defence of the faith, for each is a fundamental truth that cannot be forsaken. This study is derived from the booklet Why Do the 5 Solas Matter Today? published by the Free Presbyterian Church of Ulster, and has been translated into Urdu with their kind permission. We sincerely thank them for granting us this permission. The translation was carried out by Pastor Arslan Ul Haq of the Reformed Church of Pakistan.

دورِحاضر میں انجیلی اصلاح کے پانچ اصولوں کی اہمیت

صرف فضل

فضل کا مطلب ہے ایسی مہربانی جو کسی حق یا عمل کی بنیاد پر نہ ہو۔ اسے یوں بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ ایسے لوگوں کو سب کچھ بخش دینا جو کسی چیز کے مستحق نہ ہوں۔ انگریزی لفظ گریس کا مخفف ہے خدا کی بخشش جو مسیح کی قربانی کی بدولت ملی۔

صرف خدا کے فضل سے ہمیں نجات ملی ہے۔ پروفیسر جان مرے نے خدا کے فضل کی اہمیت اور گہرائی کی وضاحت یوں کی ہے کہ

ہم گناہ گاروں کو صرف غیر مستحق نہیں کہہ سکتے بلکہ وہ سب اس قدر گناہ گار اور بدکار ہیں کہ کسی بھی طرح کے انعام کے مستحق نہیں۔ لہٰذا، خدا کا فضل صرف غیر مستحق لوگوں پر مہربانی نہیں ہے بلکہ یہ اُن پر رحم ہے جو نہ صرف بدکار بلکہ درحقیقت جہنم کے مستحق ہیں۔ (کولیکٹڈ رائیٹنگز آف جان مرے، جلد نمبر 1، صفحہ نمبر 119)

گناہ کیا ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ گناہ کیا ہے؟ کیا آپ اِس بات سے واقف ہیں کہ ہر شخص، بشمول آپ، گناہگار ہیں؟ مختصر کیٹی کزم اِسے یوں بیان کرتا ہے۔

سوال نمبر 14 ۔ گناہ کیا ہے؟

جواب۔ خدا کی شریعت سے مطابقت نہ رکھنا اور اُس کی خلاف ورزی گناہ ہے۔

بائبل مقدس ہمیں بتاتی ہے کہ اِس لئے کہ سب نے گناہ کیا اور خدا کے جلال سے محروم ہیں (رومیوں 23:3)۔ صرف جب ہم سمجھتے ہیں کہ گناہ کیا ہے اور اس کے نتائج کیا ہیں، تب ہی ہم خدا کے مفت فضل کی عظمت اور حیرت انگیز کمال کو سمجھنا شروع کرتے ہیں۔

ٹیری ایل جانسن کے مطابق، فضل بلحاظِ تعریف تقاضا نہیں لیکن پھر بھی مفت دیا گیا ہے۔ فضل خدا کی وہ بخشش ہے جو نہ تو کسی کے اعمال کی وجہ سے دی گئی ہے اور نہ ہی اس پر کسی کا حق ہےبلکہ اِسے خدا کی طرف سے مسیح کے ذریعے مفت دیا گیا ہے۔

قدیم، پھر بھی ہمیشہ تازہ

صرف فضل ایک ایسے معاشرے میں خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے جہاں خود انحصاری پر بہت زیادہ زور دیا جاتا ہے۔ ماضی میں اسے دِین اعمال کہا جاتا تھا۔ جب افراد یا گروہ اپنی کوششوں کے ذریعے خدا کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ شعوری یا غیر شعوری طور پر خدا کے فضل کو رد کر تے ہیں۔

صرف ظاہری شکل باقی ہے

کئی ایسے کلیسیائی گروہ جو ماضی میں بہت بڑے رہے ہیں، انجیلی تعلیمات پر عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن صرف فضل کی تعلیم کو رد کرتے ہیں۔بہت سے شہروں کی تعمیرِ نو میں منصوبہ ساز پرانی عمارتوں کی ظاہری شکل کو برقرار رکھتے ہیں لیکن اندرونی ڈھانچے کو بدل دیتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ جب کسی کلیسیا کے پیغام سے صرف فضل کی تعلیم نکال دی جاتی ہے، تو وہ بظاہر ویسا ہی دکھائی دیتا ہے، لیکن اصل روح ختم ہو چکی ہوتی ہے۔

فضل کی حقیقت

آج بہت سے لوگ فضل کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن ان کا پیغام صرف فضل کے ذریعے نجات نہیں ہوتا۔ گلتیوں 6:1-9 میں پولس نے اس قسم کے پیغامات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے جو صرف فضل کے پیغام سے انحراف کرتے ہیں۔ وہ اسے ایک جھوٹی انجیل کے پیغام کے طور پر بے نقاب کرتا ہے اور جو لوگ ایسی تعلیم دیتے ہیں، انہیں حقیقی انجیل کے پیغام کو بگاڑنے والے قرار دیتا ہے۔

یہ فضل ہی تھا جس نے جان نیوٹن کو یہ الفاظ لکھنے کی تحریک دی؛

یہ فضل تھا جس نے میرے دل کو ڈرنا سکھایا

اور فضل نے ہی مجھے میرے ڈر سے چھڑایا

کیسا بیش قیمت تھا وہ فضل جو نظر آیا

جس گھڑی میں پہلی بار ایمان لایا

صرف خدا کے فضل سے ہی ہمیں نجات ملی ہے۔

سوالات

١۔ ہماری نجات میں خدا کے فضل کی کیا اہمیت ہے؟ کیا فضل کے بغیر کوئی امید ہے؟

٢۔ کیا ایسا ممکن ہے کہ ہم بغیر کسی احساس کے مفت فضل کی انجیل (خوشخبری) سے دور ہو جائیں؟

٣۔ فضل ہمیں خدا کے کردار کے بارے میں کیا سکھاتا ہے؟



Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Leave a Comment