The following article, authored by Rev. Steven Houck, is sourced from Whitefield.freeservers.com and has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq.
آرمینیئن اِزم کا مسیح
بائبل مقدس ہمیں خبردار کرتی ہے کہ آخری ایام میں، جن میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں، بہت سے جھوٹے مسیح آئیں گے۔ وہ مسیح ہونے کا دعویٰ کریں گے لیکن درحقیقت وہ گمراہ کرنے والے ہوں گے۔ یسوع مسیح نے فرمایا کہ خبردار! کوئی تم کو گمراہ نہ کر دے۔ کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کریں گے (متی 4:24-5)۔مسیحی ہوتے ہوئے ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بہت احتیاط کرنی چاہیے کہ ہم ان کے دھوکے میں نہ آئیں۔ ہمارا بلاوہ یہ ہے کہ ہم حقیقی مسیح پر ایمان رکھیں، اس سے محبت کریں اور اُسی کی پیروی کریں۔ ہمیں اُن جھوٹے مسیحوں سے کوئی واسطہ نہیں رکھنا چاہیے جو آج کے دور میں بہت زیادہ ہیں۔
ہم بدعتی فرقوں اور دوسرے مذاہب کے (پیش کردہ) مسیح کے بارے میں جانتے ہیں۔ وہ ایک نیک انسان، نبی، خدا کی پہلی تخلیق، ایک عظیم روح، ایک الٰہی تصور یا حتیٰ کہ ایک خدا کے طور پر سمجھا جاتا ہے لیکن وہ حقیقی اور ازلی و ابدی خدا نہیں ہے۔ وہ اپنے وجود کیلئے کسی دوسرے پر انحصار کرتا ہے جو اس سے بڑا ہے۔ وہ بائبل مقدس کا مسیح نہیں ہے۔ ہم اُس مسیح کے فریب میں نہیں ہیں۔ وہ ایک جھوٹا مسیح ہے۔ اِسی طرح ہم رومن کاتھولکس کے مسیح کے بارے میں بھی جانتے ہیں۔ وہ اقرار کرتے ہیں کہ وہ حقیقی خدا ہے۔ اس نے گناہوں کی معافی کیلئے دکھ اٹھایا اور مرگیا۔ وہ زندہ ہوا، آسمان پر چڑھ گیااور دوبارہ آنے والا ہے۔ لیکن وہ مکمل نجات دہندہ نہیں ہے۔ رومن کاتھو لکس کا پیش کردہ مسیح گناہ گاروں کو ان کے اپنے نیک اعمال اورکاہنوں کی شفاعت کے بغیر نہیں بچا سکتا۔ یہ بھی بائبل مقدس (میں پیش کردہ) کا مسیح نہیں۔
تاہم، ایک اور جھوٹا مسیح ہے جو بدعتی فرقوں کے مسیح اور رومن کاتھولکس کے پیش کردہ مسیح سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ اس نے کئی سالوں تک لوگوں کو دھوکہ دیا ہے اور وہ لاکھوں لوگوں کو دھوکہ دیتا رہتا ہے۔ یہ مسیح اتنا خطرناک ہے کہ اگر یہ ناممکن نہ ہوتا تو وہ برگزیدوں کو بھی گمراہ کر لیتا (متی 24:24)۔ یہ آرمینیئن اِزم کا مسیح ہے۔
یہ جھوٹا مسیح انتہائی خطرناک ہے کیونکہ کئی طریقوں سے یہ حقیقی مسیح کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ آرمینیئن کہتے ہیں کہ وہ حقیقی خدا ہے، باپ اور روح القدس کے برابر۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ گناہ گاروں کو بچانے کے لئے صلیب پر مؤا۔ وہ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ صرف اپنے فضل سے بچاتا ہے، بغیر انسان کے اعمال کے۔ یہ مسیح بدعتی فرقوں کے مسیح اور رومن کاتھولکس کے پیش کردہ مسیح کے ساتھ کچھ تعلق بھی نہیں رکھتا۔
لیکن محتاط رہیں! خبردار رہیں! آرمینیئن اِزم کا مسیح بائبل مقدس کا مسیح نہیں ہے۔ دھوکہ نہ کھائیں۔
آرمینیئن اِزم کا مسیح دنیا کے ہر فرد سے محبت کرتا ہے اور خلوص دل سے ان کی نجات چاہتا ہے۔ بائبل مقدس کا مسیح صرف ان لوگوں سے محبت کرتا ہے اور ان کی نجات چاہتا ہے جنہیں خدا نے غیر مشروط طور پر نجات کے لئے چنا ہے (زبور 5:5 ، 11:7 اور 5:11، متی 27:11، یوحنا 9:17-10، اعمال 47:2 اور 48:13 ، رومیوں 10:9-13 اور 21-24، افسیوں 3:1-4)۔
آرمینیئن اِزم کا مسیح ہر گناہ گار کو نجات کی پیشکش کرتا ہے اور انہیں نجات دِلانے کی پوری کوشش کرتا ہے۔ لیکن اس کی یہ پیشکش اور محنت اکثر ناکام ہو جاتی ہے، کیونکہ بہت سے لوگ اس کی دعوت کو قبول نہیں کرتے۔بائبل مقدس کا مسیح صرف برگزیدہ لوگوں کو مؤثر طریقے سے اپنی طرف بلاتا ہے اور اپنی حاکمانہ قدرت سے انہیں نجات دیتا ہے۔ ان میں سے کوئی بھی ہلاک نہیں ہوگا (یسعیاہ 11:55، یوحنا 21:5، 37:6-40، 25:10-30 اور 2:17، فلپیوں 13:2)۔
آرمینیئن اِزم کا مسیح گناہ گار کو نئے سرے سے پیدا نہیں کر سکتا اور نہ ہی نجات دے سکتا ہے جو پہلے اپنی آزاد مرضی سے مسیح کا خود انتخاب نہ کرے۔ تمام انسانوں کے پاس آزاد مرضی ہے جس کے ذریعے وہ یا تو مسیح کو قبول کر سکتے ہیں یا رد کر سکتے ہیں۔ مسیح اِس آزاد مرضی کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔بائبل مقدس کا مسیح خودمختار طور پر برگزیدہ گناہ گار کو اس کے انتخاب (فیصلہ) کے بغیر نئے سرے سے پیدا کرتا ہے کیونکہ نئے سرے سے پیدا ہونے کے بغیر روحانی طور پر مردہ گناہ گار مسیح کا انتخاب نہیں کر سکتا۔ ایمان لانا نجات میں انسان کا حصہ نہیں ہے بلکہ مسیح کی بخشش ہے جسے وہ اپنی حاکمانہ قدرت سے نوزادگی (نئی پیدایش) میں بخشتا ہے (یوحنا 3:3، 44:6- 65 اور 16:15، اعمال 18:11، رومیوں 16:9، افسیوں 1:2 اور 8-10، فلپیوں 29:1، عبرانیوں 2:12)۔
آرمینیئن اِزم کا مسیح صلیب پر ہر فرد کے لیے مرا اور اس طرح ہر شخص کی نجات ممکن بنائی۔ اس کی موت، انسان کے انتخاب (فیصلہ) کے بغیر، حقیقت میں کسی کو بھی نجات نہیں دے سکی کیونکہ جن کیلئے وہ مرا، وہ کھوئے ہوئے ہیں۔ بائبل مقدس کا مسیح صرف خدا کے برگزیدہ لوگوں کے لیے مؤا اور اس طرح ان سب کی نجات حاصل کی جن کے لیے وہ مرا۔ اس کی موت ایک عوضی کفارہ تھی جو حقیقت میں اس کے چنیدہ لوگوں کا گناہ دور کرتی ہے (لوقا 10:19، یوحنا 14:10-15 اور 26، اعمال 28:20، رومیوں 10:5، افسیوں 25:5، عبرانیوں 12:9، 1 پطرس 18:3)۔
آرمینیئن اِزم کا مسیح ان بہت سے لوگوں کو کھو دیتا ہے جنہیں اس نے نجات دی ہے کیونکہ وہ ایمان میں قائم نہیں رہتے۔ چاہے وہ انہیں ابدی تحفظ (مقدسوں کی استقامت) دے بھی دے جیسا کہ بعض کہتے ہیں، یہ تحفظ اُس (خدا) کی مرضی یا کام پر مبنی نہیں ہے بلکہ اس فیصلے پر ہے جو گناہ گار نے مسیح کو قبول کرتے وقت کیا۔بائبل مقدس کا مسیح اپنے برگزیدہ لوگوں کی حفاظت کرتا ہے تاکہ وہ اپنی نجات کھو نہ سکیں بلکہ آخر تک ایمان میں قائم رہیں ۔ وہ انہیں خدا کی انتخاب کرنے والی مرضی، اُس (یسوع مسیح) کی موت کی قوت اور اس کے روح القدس کے پرتاثیر کام کے ذریعے محفوظ رکھتا ہے (یوحنا 24:5 اور 26:10-29، رومیوں 29:8-30 اور 35-39، 1 پطرس 2:1-5، یہوداہ 24-25)۔
آرمینیئن اِزم کا مسیح اور بائبل مقدس کا مسیح پہلی نظر میں ایک ہی نظر آ سکتے ہیں،لیکن وہ بہت مختلف ہیں۔ ایک جھوٹا مسیح ہے۔ دوسرا حقیقی مسیح ہے۔ ایک کمزور اور بےبس ہے۔ وہ انسان کی خودمختار آزاد مرضی کے سامنے جھک جاتا ہے۔ دوسرا وہ ہے جو حکمرانی کرتا ہے جو اپنی مرضی کے مطابق چاہتا ہے اور جو چاہتا ہے اسے حاکمانہ طور پر پورا کرتا ہے۔
اگر آپ آرمینیئن اِزم کے مسیح پر ایمان رکھتے ہیں اور اس کی خدمت کرتے ہیں تو آپ کو یہ حقیقت تسلیم کرنی ہو گی کہ آپ بائبل مقدس کے مسیح کی خدمت نہیں کرتے۔ آپ فریب میں ہیں! بائبل مقدس کا مطالعہ کریں اور حقیقی مسیح کے متعلق سیکھیں۔ خدا سے دعا کریں کہ آپ کو توبہ کرنے اور مسیح پر اپنے حاکم نجات دہندہ کے طور پر بھروسہ کرنے کا فضل عطا فرمائے۔
مصنف: پادری اسٹیون ہاؤک
مترجِم: ارسلان الحق
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.