The Form of Presbyterial Church-Government was authored by the Westminster Assembly, which convened from 1643 to 1648. It was formally approved by the General Assembly of the Church of Scotland at the Assembly in Edinburgh on 10 February 1645, Session 16, to serve as a regulation for the governance of the Church. This esteemed work has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq of the Reformed Church of Pakistan.
ضابطہ بزرگانی (پریسبیٹریل) کلیسیائی نظام
پاسبانوں کی مخصوصیت کیلئے ہدایت نامہ
یہ بات خدا کے کلام سے واضح ہے کہ کوئی شخص انجیل کے خادم کا عہدہ اس وقت تک نہیں لے سکتا جب تک کہ اسے جائز طور پر بلاہٹ نہ ہو اور اس کی تخصیص نہ ہو۔ اور مخصوصیت کے عمل کیلئے یہ بھی ضروری ہے کہ اِسے بہت احتیاط، حکمت اور سنجیدگی کے ساتھ سر انجام دیا جائے۔ اس لئے ہم عاجزی سے یہ ہدایات پیش کرتے ہیں جو اس عمل کو صحیح طریقے سے سر انجام دینے کیلئے از حد ضروری ہیں۔
١۔ جو شخص مخصوصیت کیلئے اُمیدوار ہے، چاہے اُسے عوام کی طرف سے نامزد کیا گیا ہو یا کسی اور ذریعہ سے پریسبیٹیری کے سامنے پیش کیا گیا ہو، اُسے پریسبیٹری کے سامنے جانا چاہیے اور اس کے ساتھ درج ذیل دستاویزات لانا ضروری ہیں؛ تین سلطنتوں (انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ) کے عہد پر دستخط کا ثبوت۔ تعلیمی محنت اور استعداد کا ثبوت۔ یونیورسٹی میں حاصل کردہ درجات اور وہاں گزارے ہوئے وقت کی تفصیل۔ اس کی عمر، جو کم از کم چوبیس سال ہونی چاہیے۔ اور سب سے اہم بات یہ کہ اس کی زندگی اور اخلاقی رویہ، یعنی اس کی ذاتی زندگی اور اس کا برتاؤ، جو کہ ایک خادم کیلئے انتہائی ضروری ہے۔
٢۔ پریسبیٹیری ان سب باتوں پر غور کرنے کے بعد، اس شخص میں خدا کے فضل کی بابت اور کیا وہ ایک انجیل کا خادم ہونے کے لئے درکار زندگی کی پاکیزگی سے ہم آہنگ ہے یا نہیں، کی تحقیقات کرے گی اور اس کی تعلیمی استعداد اور علمی قابلیت کا جائزہ لے گی اور اس کی پاک خدمت میں بلاوا کے ثبوتوں کا معائنہ کرے گی؛ اور خاص طور پر، اس کی اس مخصوص جگہ کیلئے صاف اور واضح بلاوے کی جانچ کرے گی۔
امتحان کے اصول یہ ہیں۔
١۔ امتحان دینے والے کے ساتھ برادرانہ طریقے سے نرمی اور احترام کے ساتھ پیش آیا جائے اور ہر ایک کی سنجیدگی، انکساری اور عزت کا خاص خیال رکھا جائے۔
٢۔ امیدوار کا عبرانی اور یونانی زبانوں میں مہارت کا امتحان لیا جائے اور اسے عبرانی اور یونانی عہد نامے کو پڑھنے اور کچھ حصے کا لاطینی میں ترجمہ کرنے کیلئے کہا جائے؛ اگر وہ ان میں کمزور ہو تو اس کی دوسری علمی صلاحیتوں کا سختی سے جائزہ لیا جائے اور یہ دیکھا جائے کہ کیا وہ منطق اور فلسفہ میں مہارت رکھتا ہے۔
٣۔ یہ معلوم کیا جائے گا کہ اس نے الٰہیات کے کون سے مصنفین کا مطالعہ کیا ہے اور ان سے کتنا واقف ہے۔ مذہب کے اصولوں سے متعلق اُس کی سمجھ اور راسخ الاعتقاد عقائد کے دفاع کا امتحان لیا جائے، خاص طور پر موجودہ دور کی غیرمستند اور غلط عقائد کے خلاف؛ اور اس کی سمجھ بوجھ بائبل مقدس کے اُن اقتباسات کے مفہوم کے بارے میں جو پیش کئے جائیں، ضمیر اور کلیسیا کے معاملات میں اور بائبل مقدس کی تاریخی ترتیب کے بارے میں۔
٤۔ اگر اس نے پہلے عوامی طور پر منادی نہ کی ہو اور ماہرین کی منظوری حاصل نہ کی ہو، تو اسے پریسبیٹیری کے سامنے کسی دیے گئے بائبلی حوالہ کی وضاحت کرنے کے لئے کہا جائے۔
٥۔ اسے ایک معقول وقت کے اندر الٰہیات کے کسی موضوع پر لاطینی زبان میں ایک مقالہ تیار کرنا ہوگا، اس کا خلاصہ پیش کرنا ہوگا اور پریسبیٹیری کے سامنے اُس کا دفاع کرنا ہو گا۔
٦۔ امیدوار کو عوام کے سامنے کلام مقدس کی منادی کرنی ہوگی اور پریسبیٹیری یا اس کے منتخب کردہ تعلیم دینے والے خدام اس کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔
٧۔ اس کی صلاحیتوں کو اس جگہ کے حوالے سے دیکھا جائے گا جہاں وہ بلایا گیا ہے۔
٨۔ مختلف مواقع پر اُسے دو دن یا اس سے زیادہ وقت کے لئے امتحان دینا ہوگا، اگر پریسبیٹیری ضروری سمجھے۔
٩۔ جو شخص پہلے سے ہی ایک خادم کے طور پر مخصوص کیا گیا ہو اور کسی دوسرے عہدے پر منتقل کیا جا رہا ہو، اسے اپنے عہدے، صلاحیتوں اور کردار کی گواہی لانی ہو گی اور اس جگہ کیلئے اس کی موزونیت اس کے وہاں منادی کرنے کے ذریعے آزمائی جائے گی اور اگر ضروری سمجھا جائے تو اُس کا مزید امتحان لیا جائے گا۔
٣. اس تمام عمل میں، جب اسے منظور کر لیا جائے، تو اسے اُس کلیسیا میں بھیجا جائے گا جہاں اسے خدمت کرنی ہے۔ وہاں اسے تین مختلف دنوں تک منادی کرنی ہو گی اور لوگوں سے بات چیت کرنی ہوگی تاکہ وہ اس کی صلاحیتوں کا امتحان لے سکیں اور اپنی ترقی کے لئے اس کی خدمت کو آزما سکیں اور اس کے اخلاق اور زندگی کے بارے میں بہتر طور پر جان سکیں۔
٤۔ ان تین دنوں میں سے آخری دن جب اس کی منادی کی صلاحیتوں کا امتحان لیا جا رہا ہوگا، پریسبیٹیری کی طرف سے جماعت کو ایک تحریری اطلاع بھیجی جائے گی جو عوام کے سامنے پڑھی جائے گی اور پھر گرجا گھر کے دروازے پر آویزاں کی جائے گی تاکہ لوگوں کو آگاہ کیا جا سکے کہ اس دن جماعت کے منتخب اراکین پریسبیٹیری کے سامنے آئیں گے اور اس شخص کو اپنے پاسبان کے طور پر تسلیم کرنے کی رضا مندی دیں گے۔ اگر کسی کو اس کے خلاف کوئی معقول اعتراض ہو تو وہ اسے مسیحی رویے یعنی عاجزی اور اختیار کے ساتھ پیش کر سکتے ہیں۔ اگر مقررہ دن پر کوئی جائز اعتراض نہ ہو اور لوگوں کی طرف سے اس کی حمایت حاصل ہو، تو پھر پریسبیٹیری تخصیص کے عمل کو آگے بڑھائے گی۔
٥۔ تخصیص کے روز، جو اُس کلیسیا میں ہوگی جہاں وہ شخص مخصوص کیا جانے والا ہو، جماعت روزہ رکھے گی اور بہ دل وجان مسیح کی مقرر کردہ رسوم اور اُس خادم کی جانفشانی پر اور اُن کی بھلائی کیلئے برکت کی دعا کرسکیں۔ پریسبیٹیری اس جگہ پر آئے گی یا کم از کم تین یا چار خدام کو پریسبیٹری کی طرف سے وہاں بھیجا جائے گا جن میں سے ایک لوگوں کو مسیح کے خادموں کے عہدے اور فرائض کے بارے میں منادی کرے گا اور یہ کہ کس طرح لوگوں کو ان کے کام کی خاطر ان کا استقبال کرنا چاہیے۔
٦۔ وعظ کے بعد، واعظ خادم جماعت کے سامنے اس شخص سے سوال کرے گا جو اب مخصوصیت کے لئے پیش ہو رہا ہے کہ کیا تم مسیح یسوع پر ایمان رکھتے ہو اور بائبل مقدس کے مطابق مسیحیت کے اصلاحی عقیدہ کی سچائی پر یقین رکھتے ہو؟ کیا تم کو یقین ہے کہ خدا نے فی الحقیقت تم کو بلایا ہے کہ اُس کی کلیسیا میں یہ خدمت سر انجام دو؟ کیا تم دعا، بائبل مقدس کے مطالعہ و تفکر میں مصروف رہو گے اور کیا خدا کے کلام کی تعلیم اور منادی کرو گے اور خداوند یسوع مسیح کے حکم کے مطابق پاک ساکرامنٹوں کو ادا کرو گے؟ کیا تم گمراہی اور تفرقہ کے خلاف انجیل کی سچائی اور کلیسیا کے اتحاد کو برقرار رکھنے کیلئے غیور اور وفادار رہو گے؟ کیا تم کوشش کرو گے کہ تمہاری زندگی اوراپنی خاندانی زندگی میں ایسی رہنمائی کرو گے کہ تم بھی اور وہ بھی مسیح کے گلے کیلئے نمونہ ہوں؟ روحانی رہنمائی کیلئے کیا تم اپنے بھائیوں کی مشورت و تادیب کو اور کلیسیائی نظم و ضبط کو عاجزی اور محبت کے ساتھ قبول کرو گے؟ اور کیا تم تمام مشکلات اور ظلم و ستم کے باوجود اپنے فرض میں ثابت قدم رہنے کا عہد کرتے ہو؟
٧۔ان تمام سوالات کے جوابات دینے کے بعد، وہ اپنی رضا مندی کا اعلان کرے گا اور خدا کی مدد سے ان سب باتوں کو پورا کرنے کا وعدہ کرے گا۔ اس کے بعد، خادم عوام سے پوچھے گا کہ آیا وہ اس شخص کو مسیح کا خادم تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں؟ کیا وہ اس کی رہنمائی کو تسلیم کریں گے؟ اور کیا وہ اس کے عہدے کے تمام کاموں میں اس کی مدد، حمایت اور حوصلہ افزائی کریں گے؟
٨۔ جب لوگوں کی طرف سے یہ سب وعدے کئے جائیں گے تو پریسبیٹیری یا اس کے بھیجے گئے خدام کی جماعت اس شخص کو حسب ضابطہ خدمت کے کام کیلئے مخصوص کرے گی۔ وہ اس پر ہاتھ رکھ کر اسے اس خدمت کے لئے مخصوص کرے گی اور اس کے ساتھ ایک یہ دعائے خیر کی جائے گی۔
اے خدا، ہم تیری بڑی رحمت کیلئے تیرا شکر کرتے ہیں کہ تونے اپنے بیٹے یسوع مسیح کو ہماری نجات کیلئے بخش دیا۔ جو آسمان پر چڑھ گیا اور تیرے دہنے ہاتھ جا بیٹھا اور روح القدس کو بھیجا اور اپنی امت پر اپنی نعمتیں کثرت سے انڈیل دیں اور بعض کو رسول، بعض کو نبی، بعض کو مبشر اور بعض کو چرواہا اور استاد بنایا تاکہ اپنی کلیسیا کو جمع کرے اور اُس کی ترقی ہو۔ہم دعا کرتے ہیں کہ اپنے اس خادم پر اپنا روح القدس بھیج جسے ہم اِس پاک خدمت کے لئے مخصوص کرتے ہیں کہ وہ اس خدمت کو پورا کرے اور نہ صرف اپنے بلکہ اپنے لوگوں کے لئے بھی باعث نجات ہو۔
اب سب (پریسبیٹیری کے نمائندے) اُس کے سر پر ہا تھ رکھیں۔
٩۔ دعائے خیر کے بعد، واعظ خادم اس شخص کو اس کے عہدے اور کام کی اہمیت، غفلت کے خطرات جو نہ صرف اس کیلئے بلکہ اس کی جماعت کیلئے بھی ہیں اوروہ برکتیں جو ایمانداری اور وفاداری سے اس کی زندگی میں آ سکتی ہیں، کے بارے میں مختصر طور پر نصیحت کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی، وہ لوگوں کو بھی یہ نصیحت کرے گا کہ وہ اس شخص کے ساتھ اپنے وعدے کے مطابق سلوک کریں جو انہوں نے پہلے کئے تھے یعنی اس کو مسیح کے خادم کے طور پر قبول کریں۔ پھر دعا کے ذریعے اس شخص اور اس کی جماعت کو خدا کے فضل کے حوالے کرتے ہوئے، ایک زبور گانے کے بعد، اجتماع کو برکت دے کر رخصت کیا جائے گا۔
١٠۔ اگر کسی خادم کو کسی جماعت کیلئے مقرر کیا جائے جو پہلے ہی کلیسیائے انگلستان کے مطابق پاسبان کے طور پر مخصوص ہو چکا ہے جو ہمارے نزدیک درست اور جائز ہے اور اس پر کسی کو اعتراض نہیں کرنا چاہیے جو اس طریقہ کو تسلیم کرتا ہو تو اُس کا امتحان کرتے ہوئے، اسے بغیر کسی نئی مخصوصیت کے خدمت میں قبول کیا جائے گا۔
١١۔ اگر کسی شخص کو جو پہلے کسی دوسری اصلاحی کلیسیا (مثلاً اسکاٹ لینڈ یا کسی اور جگہ) میں کے پاسبان کے طور پر تخصیص شدہ ہو، انگلستان میں کسی جماعت کے لیے مقرر کیا جائے تو وہ اپنی جماعت سے اپنی مخصوصیت کی کافی گواہی، اپنی زندگی اور برتاؤ کی تفصیلات اور اس کے تبادلے کی وجہ پریسبیٹیری کو فراہم کرے گا۔ اس کے بعد اس کی صلاحیت اور اہلیت کا جائزہ لیا جائے گا اور وہی عمل اپنایا جائے گا جو پہلے بیان کیا گیا ہے۔
١٢۔ یہ ضروری ہے کہ ہر پریسبیٹیری میں ان لوگوں کے ناموں اور گواہی کا ریکارڈ رکھا جائے جن کی مخصوصیت کی گئی ہو، ان کی مخصوصیت کی تاریخ اور مقام، پریسبیٹیری کے اُن خدام کے نام جنہوں نے ان پر ہاتھ رکھا اور اُس خدمت کا جس کے لئے انہیں مقرر کیا گیا ہو۔
١٣۔ کسی بھی شخص سے، جس کی مخصوصیت کی جا رہی ہو، یا اس کے کسی نمائندے سے،کسی بھی پریسبیٹیری کے ارکان یا اُن کے کسی متعلقہ فرد کے ذریعے، کسی بھی بہانے کے تحت، نہ تو مخصوصیت کیلئے اور نہ اس سے متعلق کسی اور کام کیلئے ، کوئی پیسہ یا رشوت نہیں لی جائے گی۔
اب تک تخصیص کے عام طریقے اور اصول بیان کئے گئے ہیں۔ اب خاص معاملات کیلئے ضروری تفصیل درج ذیل ہے۔
١۔ موجودہ حالات میں جب کہ ہمارے پاس مضبوط اور فعال پریسبیٹیریاں نہیں ہیں اور بہت سے خادموں کی عسکری اور بحری افواج کیلئے اور ان جماعتوں کیلئے تخصیص کرنی ہے جن کے پاس پاسبان نہیں ہیں اور جہاں عوام اپنے لئے کسی ایماندار خادم کو تلاش نہیں کر سکتے (عوامی پریشانیوں کی وجہ سے) یا ان کے لئے کسی کو محفوظ طریقے سے بھیجا نہیں جا سکتا، ایسے حالات میں جہاں ان کے قریب کوئی پریسبیٹیری نہ ہو، جو ان کیلئے ایک مناسب خادم بھیجے یا وہاں تخصیص کی کارروائی کرے۔اس کے باوجود ضروری ہے کہ خادموں کی مخصوصیت کی جائے۔ اس مقصد کیلئے ، خدا کے فضل سے، کچھ خدا ترس خدام کو لندن میں مقرر کیا جائے گا تاکہ وہ شہر اور اس کے اطراف کے علاقے میں خادموں کی مخصوصیت کا عمل سر انجام دیں۔ یہ تنظیم صرف اور صرف تخصیص کے کام کے لئے ہو گی اور جتنا ممکن ہو سکے، عام اصولوں کی پیروی کرے گی۔
٢۔ اِسی طرح، اسی اختیار سے بڑے شہروں اور ہمسایہ علاقوں کے کلیسیائی حلقوں میں، جہاں حالات ابھی پرسکون ہیں، ایک ایسی تنظیم بنائی جائے جو ان علاقوں کے لئے بھی اسی طرح کرے۔
٣۔ جو افراد عسکری یا بحری فوج میں خدمت کیلئے منتخب یا مقرر ہوں گے، ان کی تخصیص لندن کے خدام کی تنظیم یا دوسرے علاقوں کے خادموں کے ذریعے کی جائے گی۔
٤۔ اگر کسی شخص کو کسی جماعت کی خدمت کیلئے تجویز کیا جائے اور وہ اپنے عہدے اور صلاحیتوں کا امتحان نہیں لے سکتا تو وہ ان خادموں کی تنظیم سے مدد حاصل کرے گا تاکہ اس کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا جا سکے اور وہ اس جماعت کے لئے موزوں سمجھا جائے۔
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.