Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

The Glory of God Alone – Why Do the 5 Solas Matter Today? (Urdu)

The Five Solas define what the Gospel is and what we must therefore believe. A study of them as laid out in this study series will enable us to be better equipped to declare the Gospel in a Scriptural manner and will also aid us in our defence of the faith, for each is a fundamental truth that cannot be forsaken. 

دورِحاضر میں انجیلی اصلاح کے پانچ اصولوں کی اہمیت

صرف خدا کا جلال

پچھلے چار اصول (سولا) ہمیں منطقی طور پر صرف خدا کے جلال تک لے آتے ہیں۔ زبور 1:19 ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خدا اپنا جلال تخلیق میں ظاہر کرتا ہے، آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے۔جیسے چاند سورج کی روشنی کو منعکس کرتا ہے، ویسے ہی ایک مسیحی کو خدا کے جلال کو منعکس کرنا چاہیے۔ یہ ایک مسیحی کی خواہش، مقصد اور غرض ہونی چاہیے کہ وہ اپنی زندگی خدا کے جلال کے لئے گزارے۔

ہماری زندگی کا منشور، صرف خدا کا جلال

جو لوگ خدا کے فضل سے، صرف ایمان کے ذریعے، مسیح کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرائے گئے ہیں، وہ اپنی زندگی کے ذریعے اس امر کا ثبوت دیتے ہیں کہ وہ پاکیزگی کی زندگی گزار رہے ہیں (افسیوں 8:2-10)۔ ایماندار کے نیک اعمال خدا کے سامنے قبولیت کا ثبوت ہیں، نہ کہ اس کا سبب۔ ہمارا زندگی گزارنے کا طریقہ مسیح میں ہماری حیثیت کو بیان کرتا ہے۔

جیمز بکانن حقیقی اور اعلانیہ تصدیق کے درمیان علم الٰہی کے فرق کو یوں اجاگر کرتا ہے۔

۔۔۔نیک اعمال ایمان کا اثر اور ثبوت ہیں اور اس طرح سے یہ تصدیق کے نشان اور علامتیں ہیں۔ وہ ہمیں دکھاتا ہے کہ نیک اعمال۔۔۔ایمان کی بنیاد یا تصدیق کا حصہ نہیں ہو سکتے۔ نہ ہی وہ ایمان اور تصدیق کے درمیان کوئی وجہ یا شرط بن سکتے ہیں، کیونکہ وہ ایمان کے بعد عمل میں آتے ہیں جبکہ ہر ایماندار جیسے ہی مسیح سے متحد ہوتا ہے، فوراً راستباز ٹھہرا دیا جاتا ہے۔ یہ ایمان لانے والے اور راستباز ٹھہرائے جانے والے لوگوں کے اعمال ہیں۔ اور کوئی بھی عمل خدا کے سامنے اس وقت تک قابل قبول نہیں ہو سکتا جب تک لوگ بے اعتقادی اور عداوت کی حالت میں ہوں۔ (جیمز بکانن، ڈاکٹرائن آف جسٹیفیکیشن، صفحہ نمبر 358)

یہ سمجھنا از حد ضروری ہے کہ ہم ایک خاص طریقے سے زندگی گزارتے ہیں کیونکہ ہم مسیحی ہیں لیکن یہ حقیقت ہمیں مسیحی نہیں بناتی اور نہ ہی اس سے ہم ہمیشہ کے لیے مسیحی رہتے ہیں۔ ہماری مسیحیت کا اصل سبب ایمان ہے اور وہی ہمیں خدا کے ساتھ تعلق میں برقرار رکھتا ہے۔

ہمارا فرضِ زندگی، خدا کا جلال

ہم اپنی زندگیوں میں خدا کا جلال کیسے ظاہر کرتے ہیں؟ ہم خدا کا جلال اُسی پر اعتقاد کرتے ہوئے ظاہر کرتے ہیں۔ ابرہام کا ایمان مضبوط تھا جس سے خدا کا جلال ظاہر ہوا (رومیوں 20:4)۔ ہم خدا کا جلال اس بات سے ظاہر کرتے ہیں کہ ہم اپنی زندگی اور گواہی میں مسیح کے کفارے کے کام کو مرکزی حیثیت دیتے ہیں۔ گلتیوں 14:6 میں، پولس بیان کرتا ہے، لیکن خدا نہ کرے کہ میں کسی چیز پر فخر کروں سوا اپنے خداوند یسوع مسیح کی صلیب کے ۔۔۔ ہم خدا کا جلال اس بات سے بھی ظاہر کرتے ہیں کہ ہم دوسروں سے مسیح کی طرح سلوک کرتے ہیں۔ رومیوں 15:7 میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ جس طرح مسیح نے خدا کے جلال کے لئے تم کو اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے اُسی طرح تم بھی ایک دوسرے کو شامل کر لو۔

علم الٰہی پر مبنی اپنی کتاب میں تھامس واٹسن اس سوال کا جواب دیتا ہے کہ انسان کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد کیا ہے؟ ہمیں یاد دِلایا گیا ہے کہ خدا اپنی ذات میں جلیل ہے اور ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم اُس کا سارا جلال اُسی کو دیں۔

ہم خالصتاً اُس کے جلال کے لئے کوشاں رہتے ہیں اور خدا کے جلال کو تمام چیزوں پر ترجیح دیتے ہیں۔ ہم خدا کا جلال اپنے گناہ کا کھلے دل سے اقرار کر کے، ایمان لانے، اُس کے جلال کا خیال رکھتے ہوئے نرم رویہ رکھنے، پھلدار ہونے، اس حال میں راضی رہنے میں جس میں خدا نے ہمیں رکھا ہے، اپنی نجات پر عمل کرتے ہوئے، خدا کیلئے زندگی گزارنے، خوشی سے زندگی بسر کرنے ، اُس کی سچائی کیلئے کھڑے ہونے، اُس کی تعریف کرنے، اُس کے نام کیلئے غیرت رکھنے، جب ہم اپنے ذاتی اور معاشرتی کاموں میں خدا کو یاد رکھتے ہیں، دوسروں کو خدا کی طرف لانے کی کوشش کرتے ہیں اور دوسروں کو خدا کے جلال کیلئے تیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم خدا کا جلال اُس وقت سب سے زیادہ ظاہر کرتے ہیں جب ہم اُس کے لئے تکلیفیں برداشت کرتے ہیں اور اپنے خون سے انجیل کی سچائی کو ثابت کرتے ہیں، جب ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں، اُس میں خدا کو جلال دیتے ہیں اور پاکیزگی کی زندگی گزارتے ہیں۔

یہ پورا باب ہمارے مطالعہ کے لائق ہے۔

(تھامس واٹسن،اے باڈی آف ڈیوینیٹی، صفحات 10-18)

سب کے لئے کچھ

تحریک اصلاح سے پہلے یہی سمجھا جاتا تھا کہ خدا کی خدمت کا واحد طریقہ مقدس احکامات حاصل کرنے اور ترک دنیا کی زندگی گزارنا ہے۔ جن لوگوں کے پاس عام کام تھے، انہیں دوسرے درجے کے شہری سمجھا جاتا تھا،اور اس سے کلیسیا کے رہنماؤں اور عوام کے درمیان دو سطحی نظام قائم ہوگیا۔ تحریک اصلاح نے اِسے تبدیل کر دیا۔ یہ بات تسلیم کی گئی کہ جو بھی کام یا سرگرمی گناہ کے دائرے میں نہیں آتی، خدا کے جلال کیلئے کی جا سکتی ہے اور کرنی چاہیے۔ چاہے وہ کھیتی باڑی ہو، برتن دھونا ہو، کھانا بنانا ہو ، کسی ادارے کا انتظام چلانا ہو یا تعلیم وطب کا شعبہ ہو۔

خدا ہر شخص کو زندگی میں مختلف کرداروں، حالات اور اوقات میں بلاتا ہے تاکہ وہ ہر جگہ اور ہر وقت اس کے جلال کو ظاہر کریں۔ کیونکہ یہ خدا کا ازلی و ابدی مقصد ہے کہ اس کے لوگ اس کے جلال کی ستایش کریں (افسیوں 6:1)۔ لہذا، ایک مسیحی کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر کام خدا کے جلال کے لئے کرے۔اِس بات کو ہمیشہ یاد رکھیں کہ ، پس تم کھاؤ یا پیو یا جو کچھ کرو سب خدا کے جلال کے لئے کرو (1 کرنتھیوں 31:10)۔ اِس لئے آئیں، ہم اپنی زندگیوں کو خاص طور خدا کے جلال کے لئے گزاریں۔

سوالات

١۔ حقیقی اور اعلانیہ تصدیق کے فرق کو سمجھنا کیوں ضروری ہے؟ جب ان دونوں کو گڈمڈ کر دیا جاتا ہے تو کون سے مسائل پیدا ہوتے ہیں؟

٢۔ زندگی کو روحانی اور عام (کلیسیائی رہنما اور عام لوگ) درجوں میں تقسیم کرنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ ہمیں اس سے کیوں بچنا چاہیے؟ ہم اس سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

٣۔ تھامس واٹسن کا بیان ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ ہم کس طرح خدا کو جلال دے سکتے ہیں۔اِس میں سے کونسی بات نے آپ کو سب سے زیادہ متاثر کیا؟ اور کیوں؟ آپ مکمل طور پر ایسی زندگی گزارنے کیلئے کیا کر سکتے ہیں جس سے خدا کے جلال کی ستایش ہو؟


BIBLIOGRAPHY
Buchanan, James.
The Doctrine of Justification: an outline of its history in the church and of its exposition from Scripture.
Edinburgh: The Banner of Truth Trust, 1997.

Hodge, Archibald Alexander.
The Confession of Faith.
Edinburgh: The Banner of Truth Trust, 1983.

Johnson, Terry L.
The Case for Traditional Protestantism: the Solas of the Reformation.
The Banner of Truth Trust, 2004.

Luther, Martin.
Selected Writings of Martin Luther 1520-1523.
Ed. Tappert G Theodore. Vol. 2.
Minneapolis: Fortress Press, 2007. 4 vols.

Marty, Martin.
Martin Luther a Life.
London: Penguin Books, 2008.

Murray, John.
Collected Writings of John Murray Volume 1: the Claims of Truth.
Edinburgh/Pennsylvania: The Banner of Truth Trust, 1976.

Watson, Thomas.
A Body of Divinity.
Edinburgh: The Banner of Truth Trust, 1997.

Westminster Confession of Faith. 1647.


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

Then God saw their works, that they turned from their evil way; and God relented from the disaster that He had said He would bring upon them, and He did not do it.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content