Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

Articles 6-10: Divine Election and Reprobation, Canons of Dordt (English and Urdu)

The Canons of Dordt
The First Head of Doctrine
Divine Election and Reprobation

Article 6
That some receive the gift of faith from God, and others do not receive it, proceeds from God’s eternal decree. For known to God from eternity are all His works (Acts 15:18). Who works all things according to the counsel of His will (Eph. 1:11). According to which decree He graciously softens the hearts of the elect, however obstinate, and inclines them to believe; while He leaves the non-elect in His just judgment to their own wickedness and obduracy. And herein is especially displayed the profound, the merciful, and at the same time the righteous discrimination between men equally involved in ruin; or that decree of election and reprobation, revealed in the Word of God, which, though men of perverse, impure, and unstable minds wrest it to their own destruction, yet to holy and pious souls affords unspeakable consolation.

Article 7
Election is the unchangeable purpose of God, whereby, before the foundation of the world, He has out of mere grace, according to the sovereign good pleasure of His own will, chosen from the whole human race, which had fallen through their own fault from their primitive state of rectitude into sin and destruction, a certain number of persons to redemption in Christ, whom He from eternity appointed the Mediator and Head of the elect and the foundation of salvation. This elect number, though by nature neither better nor more deserving than others, but with them involved in one common misery, God has decreed to give to Christ to be saved by Him, and effectually to call and draw them to His communion by His Word and Spirit; to bestow upon them true faith, justification, and sanctification; and having powerfully preserved them in the fellowship of His Son, finally to glorify them for the demonstration of His mercy, and for the praise of the riches of His glorious grace; as it is written: Just as He chose us in Him before the foundation of the world, that we should be holy and without blame before Him in love, having predestined us to adoption as sons by Jesus Christ to Himself, according to the good pleasure of His will, to the praise of the glory of His grace, by which He has made us accepted in the Beloved (Eph. 1:4–6). And elsewhere, Whom He predestined, these He also called; whom He called, these He also justified; and whom He justified, these He also glorified (Rom. 8:30).

Article 8
There are not various decrees of election, but one and the same decree respecting all those who shall be saved, both under the Old and the New Testament; since the Scripture declares the good pleasure, purpose, and counsel of the divine will to be one, according to which He has chosen us from eternity, both to grace and to glory, to salvation and to the way of salvation, which He has ordained that we should walk therein (Eph. 1:4–5; 2:10).

Article 9
This election was not founded upon foreseen faith and the obedience of faith, holiness, or any other good quality or disposition in man, as the prerequisite, cause, or condition on which it depended; but men are chosen to faith and to the obedience of faith, holiness, etc. Therefore election is the fountain of every saving good, from which proceed faith, holiness, and the other gifts of salvation, and finally eternal life itself, as its fruits and effects, according to the testimony of the apostle: He chose us in Him (not because we were, but) that we should be holy and without blame before Him in love (Eph. 1:4).

Article 10
The good pleasure of God is the sole cause of this gracious election; which does not consist herein that out of all possible qualities and actions of men God has chosen some as a condition of salvation, but that He was pleased out of the common mass of sinners to adopt some certain persons as a peculiar people to Himself, as it is written: For the children not yet being born, nor having done any good or evil, etc., it was said to her (namely, to Rebekah), “The older shall serve the younger.” As it is written, “Jacob I have loved, but Esau I have hated” (Rom. 9:11–13). And as many as had been appointed to eternal life believed (Acts 13:48).

اصولات (مجلس) ڈارٹ

کیننز آف ڈارٹ

عقیدے کا پہلا باب

الٰہی چناؤ اور ردّ

توضیح 6

یہ کہ بعض کو خدا کی طرف سے ایمان کی نعمت ملتی ہے جبکہ بعض کو نہیں ملتی، یہ خدا کے ازلی ارادے سے صادر ہوتی ہےکیونکہ یہ وہی خداوند فرماتا ہے جو دنیا کے شروع سے اِن باتوں کی خبر دیتا آیا ہے (اعمال 18:15) ۔ جو اپنے ارادہ کے موافق اپنی مرضی کی مصلحت سے سب کچھ کرتا ہے (افسیوں 11:1)۔ اِسی ارادہ کے تحت وہ چنیدہ لوگوں کے دلوں کو نرم کرتا ہے، چاہے وہ کتنے ہی ضدی کیوں نہ ہوں اور انہیں ایمان لانے کی طرف مائل کرتا ہے جبکہ غیر منتخب لوگوں کو وہ اپنے انصاف کے مطابق ان کی بدی اور ہٹ دھرمی پر چھوڑ دیتا ہے۔ اور یہاں خاص طور پر انسانوں کے درمیان، جو سب ہلاکت میں برابر شامل ہیں، ایک عمیق، مہربان، اور ساتھ ہی انصاف پر مبنی فرق ظاہر ہوتا ہے، یعنی چناؤ اور ردّکا ارادہ، جو خدا کے کلام میں بیان کیا گیا ہےجسے اگرچہ بگڑے ہوئے، ناپاک، اور غیر مستحکم ذہن والے لوگ اپنی ہلاکت کے لئے توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں، پر یہ مقدس اور پرہیزگاراشخاص کو ناقابل بیان تسلی عطا کرتا ہے۔

توضیح 7

چناؤ خدا کا لاتبدیل ارادہ ہے جس کے تحت، دنیا کی بنیاد ڈالنے سے پہلے، اُس نے صرف اپنے فضل کے ذریعے، اپنی حاکمانہ مرضی کی خوشنودی کے مطابق، پوری انسانی نسل میں سے، جو اپنی ذاتی غلطی کی وجہ سے اپنی ابتدائی حالت سے گناہ اور ہلاکت میں گر چکی تھی،ایک مخصوص تعداد کو مسیح میں نجات کے لیےچن لیا، جسے اُس نے ازل سے منتخب کیا کہ وہ برگزیدہ لوگوں کا درمیانی اور سر اور نجات کی بنیاد ہو۔ یہ چنیدہ تعداد، اگرچہ فطرتاً نہ تو بہتر ہے اور نہ ہی زیادہ مستحق ہےبلکہ دوسروں کے ساتھ ایک مشترکہ مصیبت میں شامل ہے، خدا نے مقرر کیا کہ وہ مسیح کے ذریعے محفوظ کئے جائیں اور مؤثر طریقے سے انہیں اپنے کلام اور روح کے ذریعے اپنے ساتھ شراکت کے لئے کھینچے اور بلائے، انہیں حقیقی ایمان، تصدیق اور تقدیس عطا کرے اور اپنے بیٹے کی رفاقت میں مضبوطی سے محفوظ رکھے اور آخرکار اپنی شفقت کا اظہار کرنے اور اپنے عظیم جلال کی ستایش کے لیے انہیں جلال دے، جیسا کہ لکھا ہے، چنانچہ اس نے ہم کو بنای عالم سے پیشتر اس میں چن لیا تاکہ ہم اس کے نزدیک محبت میں پاک اور بے عیب ہوں۔ اور اس نے اپنی مرضی کے نیک ارادہ کے موافق ہمیں اپنے لئے پیشتر سے مقرر کیا کہ یسوع مسیح کے وسیلہ سے اس کے لے پالک بیٹے ہوں۔ تاکہ اس کے اس فضل کے جلال کی ستایش ہو جو ہمیں اس عزیز میں مفت بخشا (افسیوں 4:1–6)۔ اور دوسری جگہ یہ کہ اور جن کو اس نے پہلے سے مقرر کیا ان کو بلایا بھی اور جن کو بلایا ان کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جن کو راست باز ٹھہرایا ان کو جلال بھی بخشا (رومیوں 30:8)۔

توضیح 8

چناؤ کے مختلف ارادے نہیں ہیں بلکہ وہی ایک ارادہ ہے جو ان سب لوگوں سے متعلق ہے جو نجات پائیں گے چاہے وہ پرانے عہد نامہ کے تحت ہوں چاہے نئے عہد نامہ کے تحت۔ چونکہ بائبل مقدس خدا کی مرضی کی خوشنودی، ارادہ اور مشورت کو ایک قرار دیتی ہے، جس کے مطابق اس نے ہمیں ازل سے، فضل اور جلال دونوں کے لئے، نجات اور نجات کی راہ کے لیے چن لیا ہے جس میں چلنے کے لئے اس نے مقرر کیا ہے (افسیوں 4:1–5، 10:2)۔

توضیح 9

اس چناؤ کی بنیاد پہلے سے دیکھے گئے ایمان اور ایمان کی اطاعت،پاکیزگی یا انسان میں کسی دوسری اچھائی یا صلاحیت پر مبنی نہیں تھی، نہ ہی یہ کوئی شرط، سبب، یا حالت تھی جس پر یہ منحصر تھی، بلکہ لوگ ایمان اور ایمان کی اطاعت اور تقدیس وغیرہ کے لیے چنے گئے ہیں۔ اس لئے چناؤ ہر نجات بخش بھلائی کا منبع ہے جس سے ایمان، تقدیس اور نجات کی دوسری نعمتیں اور آخرکار ابدی زندگی خود، اس کے ثمرات اور اثرات کے طور پر نکلتی ہیں، جیسا کہ رسول نے گواہی دی ہے کہ اس نے ہم کو بنای عالم سے پیشتر اس میں چن لیا (یہ نہیں کہ ہم تھے بلکہ) تاکہ ہم اس کے نزدیک محبت میں پاک اور بے عیب ہوں (افسیوں 4:1)۔

توضیح 10

خدا کی خوشنودی ہی اس پر فضل چناؤ کا سبب ہے؛ جو اس میں نہیں کہ انسان کی تمام ممکنہ خصوصیات اور اعمال میں سے خدا نے کچھ لوگوں کو نجات کی شرط کے طور پر چُنا بلکہ یہ کہ خدا نے گناہ گاروں کے عام گروہ میں سے بعض مخصوص لوگوں کو اپنی مخصوص امت (لے پالک) بنانے کے لیے چنا، جیسا کہ لکھا ہے، اور ابھی تک نہ تو لڑکے پیدا ہوئے تھے اور نہ انہوں نے نیکی یا بدی کی تھی کہ اس سے کہا گیا (یعنی ربقہ سے) کہ بڑا چھوٹے کی خدمت کرے گا۔ چنانچہ لکھاہے کہ میں نے یعقوب سے تو محبت کی مگر عیسو سے نفرت (رومیوں 11:9–13) ۔اور جتنے ہمیشہ کی زندگی کے لئے مقرر کئے گئے تھے ایمان لے آئے (اعمال 48:13)۔


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

May the LORD our God be with us, as He was with our fathers. May He not leave us nor forsake us.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content