Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

Of Classical Assemblies – Form of Presbyterial Church-Government (Urdu)

The Form of Presbyterial Church-Government was authored by the Westminster Assembly, which convened from 1643 to 1648. It was formally approved by the General Assembly of the Church of Scotland at the Assembly in Edinburgh on 10 February 1645, Session 16, to serve as a regulation for the governance of the Church. This esteemed work has been translated into Urdu by Pastor Arslan Ul Haq of the Reformed Church of Pakistan.

ضابطہ بزرگانی (پریسبیٹریل) کلیسیائی نظام

علاقائی مجالس کے بارے میں

بائبل مقدس میں کلیسیا میں پریسبیٹیری (علاقائی سطح پر جماعتوں کی مجلس) کا تصور موجود ہے (اعمال 2:15 ، 4-6، 1 تیمتھیس 14:4 )۔

ایک پریسبیٹیری کلام مقدس کی منادی کرنے والے خدام اور بائبل مقدس کے مطابق مقرر کئے گئے دوسرے کلیسیائی عہدیداروں پر مشتمل ہوتی ہے (رومیوں 7:12-8 ، 1 کرنتھیوں 28:12)۔

بائبل مقدس واضح طور یہ بیان کرتی ہے کہ کئی مخصوص جماعتیں (مقامی سطح پر قائم کی گئی) ایک پریسبیٹیریل نظم و نسق کے زیر انتظام ہو سکتی ہیں۔ یہ دعویٰ درج ذیل مثالوں سے ثابت ہے۔

الف ۔ یروشلیم کی کلیسیا میں کئی جماعتیں موجود تھیں اور یہ تمام جماعتیں ایک ہی پریسبیٹیریل نظم و نسق کے زیر انتظام تھیں۔ اس کا اظہار اِن باتوں سے ہوتا ہے؛

اوّل، یروشلیم کی کلیسیا کئی جماعتوں پر مشتمل تھی۔

١۔ یروشلیم کی کلیسیا میں ایمانداروں کی بڑی تعداد کا ذکر کیا گیا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہاں صرف ایک جماعت نہیں بلکہ کئی جماعتیں تھیں۔ یہ خاص طور پر اُس وقت واضح ہوا جب ایذا رسانی کے باعث ایماندار مختلف جگہوں پر منتشر ہو گئے۔

٢۔ یروشلیم میں کئی رسول اور کلام کی منادی کرنے والے موجود تھے۔ اگر وہاں صرف ایک جماعت ہوتی تو ہر رسول کو کم وقت کیلئے ہی منادی کا موقع ملتا جو اعمال 2:6 کے مطابق ممکن نہیں۔

٣۔ اعمال 2 اور اعمال 6 میں مختلف زبانیں بولنے والے ایمانداروں کا ذکر کیا گیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یروشلیم میں ایک سے زیادہ جماعتیں موجود تھیں۔

دوم، یہ تمام جماعتیں ایک ہی پریسبیٹیریل نظم و نسق کے زیر انتظام تھیں؛

١۔ وہ سب ایک کلیسیا کہلاتی تھیں۔

٢۔ یروشلیم کی کلیسیا کے بزرگوں (ایلڈر صاحبان) کا ذکر کیا گیا ہے۔

٣۔ رسولوں نے یروشلیم میں وہی کام کئے جو ایک پریسبیٹیری کے ارکان کرتے ہیں جس کا ذکر اعمال 6 میں کیا گیا ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ پریسبیٹیری کے طور پر کام کر رہے تھے۔

٤۔ یروشلیم کی مختلف جماعتوں کو ایک کلیسیا مانا گیا اور کلیسیا کے بزرگ حکومت کے معاملات کیلئے اکٹھے ہوتے تھے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ سب ایک ہی پریسبیٹیریل نظم و نسق کے زیر انتظام تھیں۔

خواہ یہ جماعتیں اپنے عہدیداروں یا اراکین کے لحاظ سے مستقل تھیں یا نہیں، اس سے اصل دلیل پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

یروشلیم کی جماعتوں اور موجودہ کلیسیا کی عام حالت میں موجود جماعتوں کے درمیان مستقل مزاجی کے معاملے میں کوئی خاص فرق نظر نہیں آتا۔

اِس سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ کئی مخصوص جماعتیں (مقامی سطح پر قائم کی گئی) ایک پریسبیٹیریل نظم و نسق کے زیر انتظام ہو سکتی ہیں۔

ب۔ افسس کی کلیسیا میں کئی جماعتیں تھیں۔

١۔ افسس کی کلیسیا میں بھی کئی جماعتیں موجود تھیں۔ یہ بات اعمال 31:20 سے ثابت ہوتی ہے جہاں ذکر کیا گیا ہے کہ پولس نے افسس میں تین سال تک منادی کی۔ اعمال 18:19-20 میں کلام کے اثرات کا ذکر ہے،اور اسی باب کی آیات 10 اور 17 میں یہودیوں اور یونانیوں کے درمیان فرق کا ذکر کیا گیا ہے۔ 1 کرنتھیوں 8:16-9 میں پولس کے افسس میں رہنے کی وجہ بیان کی گئی ہے۔ آیت 19 میں اکولہ اور پرسکلہ کے گھر میں موجود ایک خاص جماعت کا ذکر ہے جو اعمال 19:18، 24 اور 26 سے ظاہر ہوتا ہے۔ ان تمام باتوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ افسس کی کلیسیا میں ایمانداروں کی تعداد اِس قدر زیادہ تھی کہ وہ کئی جماعتیں قائم کرتی تھی۔

٢۔ ان تمام جماعتوں پر کئی بزرگ مقرر تھے، جو انہیں ایک ہی گلہ سمجھ کر دیکھ بھال کرتے تھے۔

٣۔ یہ تمام جماعتیں ایک کلیسیا کہلاتی تھیں اور ایک ہی پریسبیٹیریل نظم و نسق کے زیر انتظام تھیں۔


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

I am the good shepherd. The good shepherd gives His life for the sheep.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content