Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

Baptism | بپتسمہ

The following article, Baptism, is part of The Basics — An Introduction to Christian Doctrine by Dr. Kim Riddlebarger. It has been translated into Urdu and posted with permission.

بپتسمہ

ہمارے خداوند یسوع نے آسمان پر صعود فرمانے سے پہلے اپنے شاگردوں کو یہ حکم دیا کہ پس تم جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور روح القدس کے نام سے بپتسمہ دو۔ اور اُن کو یہ تعلِیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جِن کا میں نے تم کو حکم دِیا اور دیکھو میں دنیا کے آخر تک ہمیشہ تمہارے ساتھ ہوں (متی 19:28-20)۔ ارشادِ اعظم کے اِن الفاظ کی بنیاد پر یہ واضح ہے کہ مسیح کی کلیسیا کا مقصد دنیا میں جانا، انجیل کی منادی کرنا اور تمام قوموں کو شاگرد بنانا ہے۔ ہم شاگرد کیسے بنائیں؟ ہم اُن کو خدائے ثالوث کے نام سے بپتسمہ دینے سے آغاز کرتے ہیں۔

آج کل بہت سے لوگ جو خود کو مسیحی کہتے ہیں، ساکرامنٹوں بالخصوص بپتسمہ سے متعلق بے پروا ہیں لیکن لیکن نئے عہد نامے میں ایسا کوئی شخص نہیں ہے جو یسوع مسیح پر ایمان لائے اور بپتسمہ نہ لے۔ اسکی واحد مثال وہ ڈاکو ہے جو صلیب پر تھا اور جس کیلئے بپتسمہ لینا ممکن نہیں تھا (لوقا 40:23-43 سے موازنہ کریں) تاہم نئے عہد نامہ میں بپتسمہ کی ضرورت کو بہت واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کیونکہ یہ یسوع پر ایمان کے اقرار کا ظاہری نشان اور مہر ہے ( رومیوں 9:4-12 سے موازنہ کریں)۔ نہ صرف یہ کہ یسوع اپنے شاگردوں کو ارشادِ اعظم میں قوموں کو بپتسمہ دے کر شاگرد بنانے کا حکم دیتا ہے بلکہ پطرس کے عید پینتی کوست کے موقع پر دئےگئے وعظ کا اختتام بھی اِسی ہدایت کے ساتھ ہوتا ہے، کہ توبہ کرو اورتم میں سے ہر ایک اپنے گناہوں کی معافی کے لِئے یسوعؔ مسیح کے نام پر بپتسمہ لے تو تم روح القدس انعام میں پاؤ گے۔ اِس لِئے کہ یہ وعدہ تم اور تمہاری اولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خداوند ہمارا خدا اپنے پاس بلائے گا (اعمال 38:2-39)۔ اعمال کی پوری کتاب میں، گھرانوں کے سربراہوں کو مسیح پر ایمان کے اقرار پر بپتسمہ دیا گیا لیکن یہی افراد اپنے بچوں سمیت اپنے پورے گھرانوں کو بپتسمہ کے لئے بھی پیش کرتے ہیں (اعمال 14:16-15، 31-33 اور 8:18 سے موازنہ کریں)۔

یسوع مسیح پر ایمان لانے والے تمام لوگوں کو بپتسمہ دینے کی کئی اہم وجوہ ہیں۔ اوّل، بپتسمہ نئے عہد کا نشان اور مہر ہے اور اس طرح پرانے عہد کے نشان اور مہر ختنہ کی جگہ لیتا ہے (پیدائش 1:17-14, کلسیوں 11:2-12) ۔ لیکن اگرچہ عہد کی نشانی ختنہ سے بپتسمہ میں تبدیل ہو جاتی ہے لیکن جو چیز اِس سے ظاہر کی گئی ہے وہ تبدیل نہیں ہوتی ہے یعنی خدا کا عہد کہ وہ ہمارا خدا ہے اور ہم اس کے لوگ ہیں (اعمال 2: 39، گلتیوں 14:3). یہی وجہ ہے کہ ایمان داروں کے بچوں کو بپتسمہ دیا جانا چاہیے کیونکہ ایمانداروں کے بچے بھی اپنے والدین کے ساتھ فضل کے عہد کے رکن ہیں (1 کرنتھیوں 14:7)۔ اگر ہمارے بچے واقعی فضل کے عہد کے رکن ہیں تو ان پر اس عہد کے ظاہری نشان اور مہر سے کیسے انکار کیا جا سکتا ہے؟ یہ خدا کی بادشاہی کے ارکان کے طور پر بچوں کے بارے میں یسوع کے نکتہ نگاہ سے مطابقت رکھتا ہے (لوقا 15:18-17) اور نئے عہد نامہ میں گھرانوں کے بپتسمہ ہونے کی وضاحت کرتا ہے (اعمال 15:16اور 33، 1 کرنتھیوں 16:1)۔

دوم، بپتسمہ کے ذریعے ہم یسوع مسیح کے ساتھ اس کی موت اور قیامت کی مشابہت میں پیوستہ ہوتے ہیں۔ رومیوں 3:6-5 میں، پولس لکھتا ہے، کیا تم نہیں جانتے کہ ہم جتنوں نے مسیح یسوعؔ میں شامل ہونے کا بپتسمہ تو اُس کی موت میں شامل ہونے کا بپتسمہ لیا؟ پس موت میں شامل ہونے کے بپتسمہ کے وسیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہوئے تاکہ جس طرح مسیح باپ کے جلال کے وسیلہ سے مردوں میں سے جلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زِندگی میں چلیں۔ کیونکہ جب ہم اُس کی موت کی مشابہت سے اُس کے ساتھ پیوستہ ہو گئے تو بیشک اُس کے جی اُٹھنے کی مشابہت سے بھی اُس کے ساتھ پیوستہ ہوں گے۔ اِسی طرح گلتیوں 27:3-28 میں، پولس بپتسمہ کو مسیح کے ساتھ ہماری شناخت سے جوڑتا ہے۔ اورتم سب جتنوں نے مسیح میں شامل ہونے کا بپتسمہ لیا مسیح کو پہن لیا۔ نہ کوئی یہودی رہا نہ یونانی۔ نہ کوئی غلام نہ آزاد۔ نہ کوئی مرد نہ عورت کیونکہ تم سب مسیح یسوعؔ میں ایک ہو۔ بپتسمہ لینے کا مطلب یہ ہے کہ مسیح سے اِس طرح ملبس ہوں جیسے کوئی نئے کپڑے پہنتا ہے اور بپتسمہ ہمیں یسوع کی موت اور قیامت میں متحد کرتا ہے۔

سوم، ہمیں پانی (جو کہ ایک نشان ہے) اور اس بات (جو کہ گناہوں کی معافی ہے) کے درمیان واضح فرق کرنا چاہیے۔ بائبل مقدس میں بپتسمہ کو نئی پیدایش کا غسل (ططس 5:3) کہا گیا ہے اور اسے گناہوں کی معافی سے بھی جوڑا گیا ہے (اعمال 28:2 اور 16:22 وغیرہ)۔ لیکن بائبل مقدس یہ بیان نہیں کرتی کہ بپتسمہ کا پانی نئی پیدایش کا سبب ہے یا گناہوں کی معافی کی بنیاد ہے۔ نئی پیدایش ہر جگہ روح القدس کے خودمختار حاکمانہ کام سے منسوب ہے (یوحنا 3:3-8، ططس 5:3، 1 کرنتھیوں 14:2) اور یہ صرف نشان، یعنی بپتسمہ کے پانی کی وجہ سے نہیں ہوتی۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ نشان خدا کو مجبور کرتا ہے کہ وہ ایسا کرے یا یہ کہ پانی (اور یسوع کا خون نہیں) گناہ کے جرم اور گندگی کو دھو دیتا ہے۔ لیکن یہ کہنے کے بعد، ہمیں بہت محتاط رہنا چاہیے کہ بپتسمہ کو صرف ایک ظاہری نشان تک محدود نہ کریں یا اس بات کا انکار نہ کریں جو بپتسمہ لینے والے کیلئے نشان اور مہر ہے۔ ہم ایمان کے ساتھ خدا کے عہدی وعدوں پر یقین رکھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ جو بالغ یا بچہ بپتسمہ لیتا ہے، وہ واقعی فضل کے عہد کا رکن ہے اور نئے سرے سے پیدا ہوتا ہے (یا مستقبل میں پیدا ہوگا) اور اس لئے اس کو گناہوں کی معافی کیلئے مسیح کے خون سے دھویا گیا ہے۔ بپتسمہ کی بنیاد خدا کے انتخاب (برگزیدگی) کی کوئی مفروضہ حالت نہیں ہے بلکہ یہ خدا کے وعدے پر ایمان ہے کہ وہ ہمارا خدا ہوگا اور ہم اس کے لوگ ہوں گے۔

بائبل مقدس میں بپتسمہ سے متعلق جو وعدے پائے جاتے ہیں اور ان کا بہترین خلاصہ جس پر ابھی ہم نے غور کیا ہے بہت سی اصلاحی کلیسیاؤں کے بپتسمہ کی ادائیگی کے الفاظ میں پایا جاتا ہے۔

ہم خدا باپ اور بیٹے اور روح القدس کے نام سے بپتسمہ لیتے ہیں۔ جب ہم باپ کے نام سے بپتسمہ لیتے ہیں تو وہ ہمیں اپنے ابدی فضل کے عہد کا پکا نشان اور مہر دیتا ہے۔ اس عہد کی بدولت وہ ہمیں فرزند اور ہمیشہ کی زندگی کے وارث بناتا ہے۔ اِس لئے وہ ہمیں ہر اچھی چیز فراہم کرے گا اور تمام برائیوں کو دور کرے گا یا اگر کوئی برائی آئے تو اسے ہمارے فائدے کے لئے تبدیل کر دے گا۔

اور جب ہم بیٹے کے نام سے بپتسمہ لیتے ہیں تو بیٹا ہم پر مہر لگاتا ہے کہ وہ اپنے خون سے ہمارے تمام گناہوں کو دھوتا ہے، ہمیں اپنی موت اور قیامت کی رفاقت میں شامل کرتا ہے تاکہ ہم اپنے گناہوں سے آزاد ہوجائیں اور خدا کے سامنے راستباز شمار ہوں۔

اِسی طرح، جب ہم روح القدس کے نام سے بپتسمہ لیتے ہیں، تو روح القدس اِس پاک ساکرامنٹ کے ذریعہ ہمیں یقین دلاتا ہے کہ وہ ہم میں رہے گا اور مسیح کے بدن کے اعضا یعنی اُس کی کلیسیا کے ارکان بننے کے لئے ہماری تقدیس کرے گا، وہ ہمیں وہ سب کچھ دیتا ہے جو ہمیں مسیح میں ملتا ہے یعنی ہمارے گناہوں کو دھونا اور ہماری زندگیوں کی روزانہ تجدید تاکہ ہم آخر میں ہمیشہ کی زندگی میں برگزیدوں کے ساتھ بے داغ پیش کئے جائیں۔

مصنف: ڈاکٹر کِم رِڈلبارجر

مترجِم: ارسلان الحق


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

Who is this King of glory? The LORD of hosts, He is the King of glory.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content