The following article, Jesus Our Prophet, Priest, and King, is part of The Basics — An Introduction to Christian Doctrine by Dr. Kim Riddlebarger. It has been translated into Urdu and posted with permission.
یسوع ہمارا نبی، کاہن اور بادشاہ
ہماری حالت بہت اچھی نہیں ہے۔ ہم نادان، قصوروار اور بگڑے ہوئے ہیں۔ لیکن صورت حال اس سے بھی بدتر ہے۔ ہم سزا کے ماتحت ہیں اور موت یقینی ہے۔ گناہ میں گراوٹ کی تہرے نتائج کی وجہ سےہم متاثر ہیں، ہمارے دل تاریک ہیں (رومیوں 21:1) اور ہمارے خیالات ہمیشہ برے رہتے ہیں (پیدائش 5:6)۔ ہمارے ذہن گناہ سے آلودہ ہیں اور خدا کی باتوں سے ناواقف ہیں (افسیوں 17:4-18)۔ ہم اپنے گناہوں کے بھاری بوجھ کے نیچے دبے ہوئے ہیں جو خدا کے شریعت کی کئی خلاف ورزیوں کی سزا ہے۔ہو سکتا ہے کہ ہم اپنے آپ کو یہ سوچ کر دھوکہ دیں کہ ہم نے صرف اپنے پڑوسیوں کے خلاف گناہ کیا ہے لیکن داؤد جانتا تھا کہ یہ سچ نہیں ہے۔ میں نے فقط تیرا ہی گناہ کیا ہے اور وہ کام کیا ہے جو تیری نظر میں برا ہے (زبور 4:51)۔ ہم اپنی موروثی گناہ کی حالت کی تباہ کن آلودگی سے بھی دوچار ہیں جو ماں کے پیٹ میں پڑنے سے ہی ہمارے ہر حصے کو متاثر کرتی ہے۔زبور نویس کے بیان کے مطابق (زبور 5:51) ہم گناہ میں پیدا ہوئے ہیں، ہمارے اندر کوئی اچھائی نہیں ہے (زبور 1:14-3)۔ ہمارے جسم، جو عجیب و غریب اور حیرت انگیز طریقے سے تخلیق کردہ ہیں (زبور 14:139)، ہمارے دلوں میں چھپی ہوئی برائیوں کو ظاہر کرنے کے آلات بن جاتے ہیں (رومیوں 13:6)۔ یہ بری خبر واقعی بہت بری ہے۔ گناہ ہمیں نادان ، مجرم اور آلودہ بنا دیتا ہے، اس لئے ہم خستہ حال ہیں۔
لیکن اس بیماری کا ایک شاندار اور معجزاتی علاج موجود ہے۔ انجیل کی خوشخبری یہ ہے کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے (متی 26:19)۔ یہ جان کالون تھا جس نے مسیح کے تین عہدوں کی اصطلاح کو نمایاں کیا جسے بعد میں بہت سے لوگوں نے استعمال کیا ۔ یہ تین عہدے مسیح کو نبی، کاہن اور بادشاہ کے طور پر پیش کرتے ہیں جو اپنے مخلصی کے کام میں پرانے عہد نامے کے تمام مسح شدہ عہدوں کو پورا کرتے ہیں۔ جیسا کہ جان کالون نے نشاندہی کی کہ مسیح کے تینوں عہدے ہمارے خداوند کےمخلصی دینے والے کام کی وضاحت کا بہترین طریقہ ہیں جو ہماری نادانی، قصورواری اور گناہ آلودہ حالت پر غالب آتا ہے اور ہمیں بصیرت (مسیح کے نبی کے عہدے سے)، مخلصی (مسیح کے کاہن کے عہدے سے) اور حال میں امید (بادشاہ کے عہدے کے ذریعے) بخشتا ہے۔
ہم یسوع کے نبی کے عہدے سے آغاز کرتے ہیں جس میں وہ خدا کو انسانیت کے سامنے پیش کرتا ہے۔ یسوع دنیا کا نور ہے (یوحنا 4:1-5) جو خدا باپ کو ہم پر ظاہرکرتا ہے (یوحنا 9:14)۔ یہ موسیٰ تھا جس نے ایک عظیم نبی کی پیش گوئی کی تھی، خداوند تیرا خدا تیرے لئے تیرے ہی درمیان سے یعنی تیرے ہی بھائیوں میں سے میری مانند ایک نبی برپا کرے گا۔ تم اُس کی سننا (استثنا 15:18)۔ اور پطرس کلیسیا کے جنم کے فوراً بعد اس کا اطلاق ہمارے خداوند پر کرتا ہے (اعمال 22:3-23)۔ یسوع اپنے آپ کو ایسے نبی کے طور پر پیش کرتا ہے (لوقا 33:13) اور ہمارا خداوند واضح طور پر یہ دعویٰ کرتا ہے کہ میں نے کُچھ اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ باپ جس نے مجھے بھیجا اُسی نےمجھ کو حکم دیا ہے کہ کیا کہوں اور کیا بولوں (یوحنا 49:12-50، 10:14اور 24، 15:15، 8:17 اور 20)۔ یسوع مستقبل کے بارے میں بات کرتا ہے (متی 3:24-35) ایک حیرت انگیز اختیار کے ساتھ جو دوسروں سے مختلف ہے (متی 29:7)۔ درحقیقت، ہمارے خداوند کے الفاظ خدا کی قدرت کے ساتھ ہیں کیونکہ اس کے عظیم کام اس کے پیغام کی سچائی کی تصدیق کرتے ہیں (متی 11:21 اور 46، لوقا 16:7 اور 19:24، یوحنا 2:3، 19:4، 40:7 اور 17:9)۔ یوحنا 14:6 میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ پس جو معجزہ اُس نے دِکھایا وہ لوگ اُسے دیکھ کر کہنے لگے جو نبی دنیا میں آنے والا تھا فی الحقِیقت یہی ہے۔
مسیح کا کاہنانہ عہدہ بھی نئے عہد نامے میں ایک اہم مقام رکھتا ہے جس میں اس عہدے پر بات کی گئی ہے جو گناہ گاروں کو ان کے گناہ سے نجات دینے کیلئے مسیح کی صلیبی قربانی سے قریبی طور پر جڑا ہوا ہے۔ نئے عہد نامے میں کلیدی حوالہ ، عبرانیوں 1:5 اور اس کے بعد کی آیات، ایک حقیقی کاہن کی خصوصیات کو بیان کرتا ہے۔ پہلا ، کیونکہ ہر سردار کاہِن آدمِیوں میں سے منتخب ہو کر آدمِیوں ہی کے لِئے اُن باتوں کے واسطے مقرر کیا جاتا ہے جو خدا سے علاقہ رکھتی ہیں تاکہ نذریں اور گناہوں کی قربانیاں گذرانے (پہلی آیت)۔ دوسرا، ایسے کاہن کو خدا نے مقرر کیا ہے (چوتھی آیت)۔ تیسرا، سردار کاہن نذریں اور گناہوں کی قربانیاں گذرانتا ہے (پہلی آیت)۔ مزید یہ کہ کاہن لوگوں کیلئے شفاعت کرتا ہے (عبرانیوں 25:7) اور انہیں خدا کے نام سے برکت دیتا ہے (لوقا 22:9)۔ واضح طور پر، یسوع مسیح سردار کاہن ہے (رومیوں 34:8)۔ اگرچہ عبرانیوں کا مصنف نئے عہد نامہ کا واحد مصنف ہے جو یسوع پر اس اصطلاح کا اطلاق کرتا ہے اور بار بار یسوع کو کاہن کے طور پر بیان کرتا ہے۔
جہاں تک یسوع کے بادشاہ کے عہدے کا تعلق ہے، بائبل مقدس بیان کرتی ہے کہ خداوند نے اپنا تخت آسمان پر قائم کیا ہے اور اُس کی سلطنت سب پر مسلط ہے (زبور 19:103)۔ ان لوگوں کے برعکس جو یہ دلیل دیتے ہیں کہ مسیح اس موجودہ دور میں اپنی حکمرانی کے مکمل اظہار میں اس وقت تک تاخیر کرتا ہے جب تک ہزار سالہ دور نہ ہو، یسوع اِس وقت ہر چیز پر مکمل اقتدار رکھتا ہے۔ یسوع بادشاہوں کا بادشاہ ہے اور اس کی بادشاہی فضل اور قدرت دونوں کی بادشاہی ہے۔ اپنے صعود آسمانی میں، مسیح اپنے باپ کے دہنے ہاتھ بیٹھ گیا اور اب بھی تخلیق پر حاکم خداوند ہے (عام بادشاہی) اور اپنی کلیسیا پر عہد کے درمیانی کے طور پر حکمرانی کرتا ہے (مسیح کی بادشاہی)۔ بادشاہ کی حیثیت سے، یسوع ہم پر حکمرانی کرتا ہے اور اپنے کلام اور روح کے ذریعے ہماری گناہ آلود رغبتوں کو بتدریج مٹا دیتا ہے۔
نیا عہد نامہ بار بار یسوع کو کلیسیا کے سر کے طور پر بیان کرتا ہے (افسیوں 22:1، 15:4 اور 23:5، کلسیوں 18:1 اور 19:2)۔ یسوع کا اپنی کلیسیا پر حکمرانی کرنا اس پر اسرار اتحاد سے گہرا تعلق رکھتا ہے جو یسوع اور اس کے نجات یافتہ لوگوں کے درمیان قائم ہوتا ہے جسے بائبل مقدس اس کے جسم کے طور پر بیان کرتی ہے (1 کرنتھیوں 27:12)۔ یسوع کی بادشاہی ایک روحانی بادشاہی ہے۔ اس کا کوئی جھنڈا نہیں، کوئی عالمی صدر دفتر نہیں اور نہ ہی کوئی پرکشش علامتی نشان (لوگو) ہے۔ لیکن جب ایمان کی آنکھوں سے دیکھا جائے، یہ اس وقت موجود ہوتی ہے جب بھی مسیح کے لوگ خدا کا کلام سننے اور ساکرامنٹوں میں شمولیت کے لئے جمع ہوتے ہیں (رومیوں 17:14)۔ یہ بادشاہی وہی ہے جسے نیا عہد نامہ بار بار خدا کی بادشاہی (آسمان کی بادشاہی) کہتا ہے۔ یہ بادشاہی ایک فاتح بادشاہی ہے (متی 28:12) لیکن ثقافتی، اقتصادی یا سیاسی اداروں سے منسلک نہیں ہے (یوحنا 36:18)۔ شریر اس بادشاہی کے وارث نہیں ہوں گے (گلتیوں 21:5)، حالانکہ ہمارے اپنے بچے، جنہیں دنیا اِن سب سے چھوٹے سمجھتی ہے، پہلے ہی بپتسمہ کے ذریعے اِس کے رکن ہیں (لوقا 18: 16). یہ ایک جلیل القدر بادشاہی ہے (1 تھسلنیکیوں 12:2) اور ایک موجودہ حقیقت (متی 2:3). یہ ایک ایسی بادشاہی ہے، جس سے متعلق نقایاہ کا عقیدہ بیان کرتا ہے کہ اُس کی سلطنت ختم نہ ہو گی (2 پطرس 11:1 سے موازنہ کریں)۔
نبی، کاہن اور بادشاہ کے طور پر اپنے تینوں عہدوں سے، یسوع ہماری نادانی کا علاج کرتا ہے،ہمارے قصوروں کو ہم سے دور کرتا ہے اور ہمارے بگاڑ سے ہمیں نجات دیتا ہے۔ یہیں سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یسوع کے فضل کے عہد کا واحد درمیانی ہونے کا کیا مطلب ہے۔
مصنف: ڈاکٹر کِم رِڈلبارجر
مترجِم: ارسلان الحق
Discover more from Reformed Church of Pakistan
Subscribe to get the latest posts sent to your email.