Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

The Doctrine of Justification by Faith Alone on Account of Christ Alone (Urdu)

The following article, The Doctrine of Justification by Faith Alone on Account of Christ Alone, is part of The Basics — An Introduction to Christian Doctrine by Dr. Kim Riddlebarger. It has been translated into Urdu and posted with permission.

صرف مسیح کے وسیلہ صرف ایمان کے ذریعہ راست باز ٹھہرائے جانے (تصدیق) کا عقیدہ

اصلاحی مسیحی بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس بات کو بیان کرتے ہیں کہ تصدیق کا عقیدہ ایمان کا وہ مضمون ہے جس پر کلیسیا کا قیام یا زوال منحصر ہے۔ اگرچہ یہ بات اکثر مارٹن لوتھر سے منسوب کی جاتی ہے لیکن اصل میں اسے پہلی بار ایک اصلاحی عالم جے۔ ایچ۔ آل سٹیڈ (1588-1638ء) نے تحریر کیا تھا جس نے مارٹن لوتھر کی تائید کی۔

صرف فضل کے ذریعے، صرف ایمان کے ذریعے اور صرف مسیح کی خاطر راستباز ٹھہرائے کا عقیدہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ انجیلی بشارت اور یسوع مسیح کے نجات بخش کام کے ساتھ گہرے طور پر منسلک ہے۔ اگر ہم یہ نہیں سمجھتے کہ ہم گناہ گار کس طرح ایک قدوس خدا کے سامنے راستباز ٹھہرائے جا سکتے ہیں (تصدیق کا مطلب یہی ہے) تو ہم انجیلی بشارت کو صحیح طور پر نہیں سمجھیں گے اور یہ بات ہمیں اس خطرے میں ڈال سکتی ہے کہ قیامت کے دن خدا کے سامنے کھڑے ہو کر یہ سوچیں گے کہ ہماری اپنی راستبازی ہی ہماری نجات کیلئے کافی ہو گی۔ اس طرح ہم اس بڑی تسلی سے بھی محروم رہیں گے جو یہ عقیدہ ہمیں دیتا ہے۔

انجیل کی خوشخبری یہ ہے کہ ایمان کے ذریعے، ہمارے گناہ کو مسیح سے محسوب کیا گیا ہے اور مسیح کی راستبازی کو ہم سے محسوب کیا گیا ہے (رومیوں 12:5 اور 18-19)۔ یہ ایک عظیم بخشش ہے کہ اب ہمارے پاس ایک ایسا ضمیر ہے جو خوف، دہشت اور ڈر سے آزاد ہے (2 تیمتھیس 18:4)۔ یہ جاننا کہ ہمارے گناہ معاف ہو چکے ہیں اور خدا ہم سے اتنا ہی خوش ہے جتنا کہ وہ اپنے پیارے بیٹے سے خوش ہے (2 کرنتھیوں 21:5)تو اس سے نہ صرف ہمارا ضمیر مطمئن ہوتا ہے بلکہ ہمیں خوشی اور سکون کا ایک شاندار احساس بھی ملتا ہے۔ یہ احساس ہمیں خدا کے سامنے شکر گزار زندگی گزارنے کی پرزور ترغیب بھی فراہم کرتا ہے (2 کرنتھیوں 3:1-7)۔ اس عقیدے کی صحیح سمجھ بوجھ ہی وہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے ہم خدا کی شکرگزاری کرتے اور اس کو سارا جلال دیتے ہیں جو کہ ہماری تصدیق کا اصل مقصد ہے۔

ہمیں یہاں بالکل واضح ہونا چاہیے کہ ہم نیک اعمال کے ذریعے راستباز ٹھہرتے ہیں۔ یاد رہے، یہ نیک اعمال ہمارے نہیں ہیں بلکہ یہ یسوع مسیح کے نیک اعمال ہیں جو بالکل اسی طرح ہیں جیسے اس کی صلیبی قربانی، یہ نیک اعمال ہمارے لئے اور ہماری جگہ پر کئے گئے۔ یسوع مسیح نے نہ صرف ہمارے گناہوں کیلئے جان دی بلکہ خدا کے احکام کے مطابق کامل فرماںبرداری کی زندگی گزار کرساری راستبازی کو پورا کیا (رومیوں 18:5-19)۔ فلپیوں 4:3-11 میں، پولس اس راستبازی کا ذکر کرتا ہے جو خدا کی طرف سے صرف ایمان کے ذریعے ملتی ہے۔

گو میں تو جسم کا بھی بھروسا کر سکتا ہوں اگر کسی اور کو جسم پر بھروسا کرنے کا خیال ہو تو میں اُس سے بھی زیادہ کر سکتا ہُوں۔ آٹھویں دِن میرا ختنہ ہوا۔ اِسرائیل کی قوم اور بِنیمِینؔ کے قبِیلہ کا ہوں۔ عبرانِیوں کا عبرانی۔ شریعت کے اعتبار سے فریسی ہوں۔ جوش کے اعتبار سے کلِیسیا کا ستانے والا۔ شریعت کی راست بازی کے اعتبار سے بے عیب تھا۔ لیکن جتنی چیزیں میرے نفع کی تھیں اُن ہی کو میں نے مسیح کی خاطر نقصان سمجھ لیا ہے۔ بلکہ میں اپنے خُداوند مسیح یسو عؔ کی پہچان کی بڑی خوبی کے سبب سے سب چیزوں کو نقصا ن سمجھتا ہوں۔ جس کی خاطر میں نے سب چیزوں کا نقصان اُٹھایا اور اُن کو کوڑا سمجھتا ہوں تاکہ مسیح کو حاصل کروں۔ اور اُس میں پایا جاؤُں۔ نہ اپنی اُس راست بازی کے ساتھ جو شریعت کی طرف سے ہے بلکہ اُس راست بازی کے ساتھ جو مسیح پر ایمان لانے کے سبب سے ہے اور خُدا کی طرف سے ایمان پر ملتی ہے۔ اور میں اُس کو اور اُس کے جی اُٹھنے کی قُدرت کو اور اُس کے ساتھ دکھوں میں شریک ہونے کو معلوم کروں اور اُس کی موت سے مشابہت پیدا کروں۔ تاکہ کسی طرح مردوں میں سے جی اُٹھنے کے درجہ تک پہنچوں۔

لیکن یہ کیسے ممکن ہے کہ ہمارے گناہ مسیح پر ڈالے جاتے ہیں اور اس کے نیک اعمال ہم سے محسوب کئے جاتے ہیں؟ یہ صرف ایمان کے وسیلے سے ہوتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہم نے جو کچھ بھی کیا ہے یا کر سکتے ہیں اس کی بنیاد پر ہمیں راستباز نہیں ٹھہرایا جاسکتا کیونکہ ہمارے تمام کام گناہ سے آلودہ ہیں اور ہمیشہ گناہ آلود نیت سے کئے جاتے ہیں (گلتیوں 16:2، رومیوں 9:3-20)۔ ایمان وہ ذریعہ ہے جو ہمیں مسیح سے متحد کرتا ہے تاکہ اس کی تمام راستبازی ہماری ہو جائے۔ گلتیوں 23:3-26 میں، پولس بیان کرتا ہے، ایمان کے آنے سے پیشتر شریعت کی ماتحتی میں ہماری نگہبانی ہوتی تھی اور اُس ایمان کے آنے تک جو ظاہر ہونے والا تھا ہم اُسی کے پابند رہے۔ پس شریعت مسیح تک پہنچانے کو ہمارا اُستاد بنی تاکہ ہم ایمان کے سبب سے راست باز ٹھہریں۔ مگر جب ایمان آ چکا تو ہم اُستاد کے ماتحت نہ رہے۔ کیونکہ تم سب اُس ایمان کے وسیلہ سے جو مسیح یسوعؔ میں ہے خدا کے فرزند ہو۔

یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ایمان وہ واحد کام نہیں ہے جسے خدا ہم سے انجام دینے کی توقع رکھتا ہے۔ ایمان کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے خدا ہمارے دلوں میں دیکھتا ہے جسے وہ پھر راست باز ٹھہرنے کی حیثیت سے نوازتا ہے۔ یہ نظریہ امریکی بشارتی حلقوں میں وسیع پیمانے پر پایا جاتا ہے۔ اس کے برعکس جے آئی پیکر نے اِسے بہت مددگار طریقے سے بیان کیا ہے، ایمان ایک ایسا مناسب طریقہ ہے جیسے ایک خالی ہاتھ جو مسیح میں خدا کی راستبازی کی مفت بخشش حاصل کرنے کیلئے بڑھایا گیاہے۔ پولس رومیوں 4:4-5 میں بالکل اسی طرح بیان کرتا ہے جب وہ لکھتا ہے کہ، کام کرنے والے کی مزدوری بخشش نہیں بلکہ حق سمجھی جاتی ہے۔ مگر جو شخص کام نہیں کرتا بلکہ بے دین کے راست باز ٹھہرانے والے پر ایمان لاتا ہے اُس کا ایمان اُس کے لِئے راست بازی گنا جاتا ہے۔

بائبل مقدس بالکل واضح ہے کہ ایمان ہمیں مسیح سے متحد کرتا ہے۔ جب ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں تو ہمیں وہ سب کچھ ملتا ہے جو وہ دینا چاہتا ہے، جیسے گناہوں کی معافی جو اس کی موت سے حاصل ہوتی ہےاور راستبازی کی بخشش جو اس کی بے عیب اور کامل فرماںبرداری کی زندگی کی بنیاد پر ہے۔ جب ہم یسوع پر ایمان لاتے ہیں تو ہمارے گناہ اس پر منتقل ہو جاتے ہیں یعنی وہ ہمارے گناہوں کی سزا صلیب پر بھگتتا ہے۔ اسی ایمان کے ذریعے، اس کی راستبازی (یعنی اس کے نیک اعمال) ہمارے ہو جاتے ہیں (محسوب کرنا)۔ یہی وہ بات ہے جس کا ہم ذکر کرتے ہیں جب ہم کہتے ہیں کہ ہمیں صرف فضل کے ذریعے، صرف ایمان کے ذریعے، مسیح کی خاطر راستباز ٹھہرایا جاتا ہے۔ یہی انجیل ہے! خدا ہمیں مسیح کی خوبیوں کے ذریعے وہ چیزیں دیتا ہے جسکا وہ شریعت کے تحت ہم سے تقاضا کرتا ہے۔ رومیوں 21:3-26 میں پولس اِسی نکتے کو واضح کرتا ہے۔

مگر اب شریعت کے بغیر خدا کی ایک راست بازی ظاہر ہوئی ہےجس کی گواہی شریعت اور نبیوں سے ہوتی ہے۔ یعنی خدا کی وہ راست بازی جو یسوعؔ مسیح پر ایمان لانے سے سب ایمان لانے والوں کو حاصل ہوتی ہے کیونکہ کُچھ فرق نہیں۔ اِس لِئے کہ سب نےگناہ کیا اور خدا کے جلال سے محروم ہیں۔ مگر اُس کے فضل کے سبب سے اُس مخلصی کے وسیلہ سے جو مسیح یسوعؔ میں ہے مفت راست باز ٹھہرائے جاتے ہیں۔ اُسے خُدا نے اُس کے خون کے باعث ایک ایسا کفارہ ٹھہرایا جو ایمان لانے سے فائدہ مند ہو تاکہ جو گناہ پیشتر ہوچکے تھے اور جن سے خدا نے تحمل کر کے طرح دی تھی اُن کے بارے میں وہ اپنی راست بازی ظاہر کرے۔ بلکہ اِسی وقت اُس کی راست بازی ظاہر ہو تاکہ وہ خود بھی عادِل رہے اور جو یسوع پر ایمان لائے اُس کو بھی راست باز ٹھہرانے والا ہو۔

اگر ہم اس بڑے عقیدے کے بارے میں واضح نہیں ہیں تو ہمارے پاس اپنی نجات کی کوئی تسلی نہیں ہے، مسیحی زندگی گزارنے کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے اردگرد کے غیر ایماندار لوگوں میں منادی کرنے کیلئے کوئی انجیل ہے۔ اِس عقیدے کے بغیر، ہم معزول کلیسیا ہیں۔ لیکن جب ہم اِس عقیدے کو قبول کرتے ہیں تو پولس ہمیں رومیوں 31:8 میں یاد دلاتا ہے، پس ہم اِن باتوں کی بابت کیا کہیں؟ اگر خدا ہماری طرف ہے تو کون ہمارا مخالف ہے؟  جب مسیح کی خوبیاں ایمان کے ذریعے ہمیں بخشی جاتی ہیں تو ہم خدا کے سامنے راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں اور اس لئے بغیر خوف یا دہشت کے اُس کے پاس جا سکتے ہیں کیونکہ ہم اس کے اپنے بیٹے کی راستبازی سے ملبس ہیں۔

مصنف: ڈاکٹر کِم رِڈلبارجر

مترجِم: ارسلان الحق


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

May the LORD our God be with us, as He was with our fathers. May He not leave us nor forsake us.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content