Islaahi Kalisiya-e-Pakistan

The Order of Salvation | سلسلہ نجات

The following article, The Order of Salvation, is part of The Basics — An Introduction to Christian Doctrine by Dr. Kim Riddlebarger. It has been translated into Urdu and posted with permission.

سلسلہ نجات

جب مسیحی سلسلہ نجات کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں تو اس سے مراد نجات کا ترتیب وارعمل ہوتا ہے۔ حالانکہ ہمہ دان خدا کو ہماری طرح ترتیب سے کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی باوجود اِس کے خدا جس طرح ہمیں گناہ اور اس کے نتائج سے بچاتا ہے اس کی ایک منطقی ترتیب ہے۔ چونکہ بائبل مقدس بیان کرتی ہے کہ ہم گناہ میں مردہ ہیں (افسیوں 2: 1-5) اور اپنے آپ کو اس خوفناک حالت سے ازخود بچانے سے قاصر ہیں (یوحنا 44:6)۔ اس لئے، خدا ہمیں اُس وقت ہمارے گناہوں سے ہمیں نجات دیتا ہے جب ہم مردہ ہی ہوتے ہیں۔ سلسلہ نجات دراصل یہ سمجھنے کی کوشش ہے کہ خدا ہمیں بچانے کے لئے کون سے اقدامات کرتا ہے اور وہ انہیں کس منطقی ترتیب میں انجام دیتا ہے۔

یہ کوئی تجریدی تصور نہیں ہے کیونکہ بائبل مقدس ہماری نجات کے بارے میں بتاتی ہے کیونکہ بائبل مقدس ہماری نجات کو ایک الٰہی طور پر مقرر کردہ ترتیب کے مطابق مکمل ہونے کے طور پر بیان کرتی ہے۔ ان حوالہ جات میں سب سے پہلی آیت رومیوں 28:8-30 میں ملنے والی نجات کی سنہری زنجیر کہلاتی ہے۔ اس آیت میں پولس لکھتا ہے ، اور ہم کو معلوم ہے کہ سب چیزیں مل کر خدا سے محبت رکھنے والوں کے لئے بھلائی پیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لئے جو خدا کے اِرادہ کے موافق بلائے گئے۔ کیونکہ جن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مقرر بھی کیا کہ اُس کے بیٹے کے ہم شکل ہوں تاکہ وہ بہت سے بھائیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے۔ اور جن کو اُس نے پہلے سے مقرر کیا اُن کو بلایا بھی اور جن کو بلایا اُن کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جن کو راست باز ٹھہرایا اُن کو جلال بھی بخشا۔

اس عبارت کو سنہری زنجیر کہا گیا ہے کیونکہ پولس رسول یہاں خدا کے نجات کے منصوبے کی ایک ایسی ترتیب بیان کرتا ہے جو کبھی نہیں ٹوٹتی (زنجیر کی طرح)۔ لیکن اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ پولس واضح کرتا ہے کہ ہماری نجات کا سارا عمل، ابتدا سے انتہا تک، ایک مہربان اور قادرِ مطلق خدا کا کام ہے۔ جس خدا نے ہماری نجات کا عمل شروع کیا، وہی اسے مکمل بھی کرتا ہے (اسے سونے سے تشبیہ دی گئی ہے کیونکہ یہ عمل قیمتی اور مکمل ہے)۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ جو لوگ خدا کے چنے ہوئے ہیں، انہیں کبھی رد نہیں کیا جاتا اور یہ بھی نہیں کہ گناہ گار کے اندر کوئی خوبی یا نیکی ہوتی ہے جو خدا کو اُن پر رحم کرنے پر مجبور کرتی ہے۔ بلکہ یہ سب کچھ خدا کی اپنی مرضی اور فضل کے تحت ہوتا ہے۔

اگرچہ پولس اپنے قاری کو یاد دلاتا ہے کہ خدا ہر چیز کو نیکی میں بدلنے کی قدرت رکھتا ہے (اٹھائیسویں آیت) لیکن وہ فوراً ہی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اس کا اطلاق صرف ان لوگوں پر ہوتا ہے جنہیں خدا کے اِرادہ کے موافق بلایا جاتا ہے۔ لہٰذا، جب ہمارے درمیان انجیل کی منادی کی جاتی ہے تو خدا اپنے برگزیدوں کو یسوع مسیح پر ایمان لانے کیلئے بلاتا ہے۔ خدا کے بلاوے میں کئی اہم عناصر شامل ہیں (دیگر الفاظ میں سلسلہ نجات)۔

پولس ان لوگوں کا ذکر کرتا ہے جنہیں خدا نے پہلے سے ہی جانا اور مقرر کیا۔ بعض لوگ غلطی سے یہ سمجھ لیتے ہیں کہ خدا وقت میں دیکھتا ہے اور پھر ان لوگوں کو بچانے کا انتخاب کرتا ہے جنہیں وہ پہلے سے جانتا ہے کہ جب انجیل کی منادی کی جائے گی تو وہ اس پر ایمان لائیں گے۔ لیکن یہ تفہیم صحیح نہیں ہے۔ کیونکہ پولس ہمیں پہلےہی بتا چکا ہے کہ کسی خاص فرد کو نجات کی طرف بلانا پیشگی (وقت کے آغاز سے پہلے ہی دیکھ لینے) ایمان کی بنیاد پر نہیں ہے بلکہ یہ خدا کے مقاصد کی بنیاد پر ہے (اٹھائیسویں آیت)۔ اس کے علاوہ، پہلے سے جانا کا مطلب یہ نہیں ہے کہ خدا یہ جانتا ہے کہ ہم مستقبل میں کیا کریں گےبلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا ہمیں مکمل طور پر جانتا ہے، جیسا کہ زبور 139 میں بیان کیا گیا ہے کہ خدا ہمارے خیالات کو جانتا ہے اس سے پہلے کہ ہم انہیں سوچیں اور ہمارے الفاظ کو جانتا ہے اس سے پہلے کہ ہم انہیں کہیں، کیونکہ وہی ہے جس نے ہمیں ہماری ماں کے رحم میں تشکیل دیا ہے۔

پولس کے مطابق، جن لوگوں کو خدا نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مقرر بھی کیا۔ پہلے سے مقرر کرنا اس خاص مقصد کی بات کرتا ہے جس کیلئے اس کے برگزیدہ لوگوں کو چنا گیا ہے یعنی وہ مسیح کے ہم شکل ہوں (جیسا کہ آخری حصے میں، جلال میں بتایا گیا ہے، تیسویں آیت)۔ جن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مقرر بھی کیا اور جن کو اُس نے پہلے سے مقرر کیا اُن کو بلایا بھی۔ بلانے جانے یعنی بلاوے کا عمل اُس وقت ہوتا ہے جب انجیل کی منادی ہوتی ہے اور خدا کے برگزیدہ لوگ ایمان کے ساتھ اُس پیغام کا جواب دیتے ہیں۔ جنہیں انجیل کی منادی کے ذریعے بلایا جاتا ہے، انہیں راست باز ٹھہرایا جاتا ہے۔ تصدیق یعنی راستباز ٹھہرائے جانے کے عمل میں مسیح کی راستبازی ایمان لانے والوں سے محسوب کی جاتی ہے اور مسیح کی راستبازی سے ہم خدا کے سامنے راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں۔

اس سلسلے کی آخری کڑی یہ ہے کہ جن لوگوں کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مقرر بھی کیا اور جن کو اُس نے پہلے سے مقرر کیا اُن کو بلایا بھی اور جن کو بلایا اُن کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جن کو راست باز ٹھہرایا اُن کو جلال بھی بخشا. یعنی، ہم اس دن گناہ کے اثرات سے مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے جب مسیح میں مرنے والے زندہ کئے جائیں گے۔ پولس کا نقطہ یہ ہے کہ خُدا ہماری نجات کا آغاز کرتا ہے اور اس کے مکمل ہونے کو یقینی بناتا ہے۔

ایک اور حوالے میں، پولس نجات کی ایک مشابہ ترتیب پیش کرتا ہے (1 کرنتھیوں 11:6) جب وہ لکھتا ہے، اور بعض تم میں ایسے ہی تھے بھی مگر تم خداوند یسوع مسیح کے نام سے اور ہمارے خدا کے روح سے دھل گئے اور پاک ہوئے اور راست باز بھی ٹھہرے۔ اگرچہ یہاں کچھ عناصر رومیوں 28:8-30 کی نسبت مختلف ترتیب میں ہیں لیکن عمومی تصور وہی ہے۔ پولس یہاں جن افعال (فعل مَضارِع) کا ذکر کرتا ہے، وہ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ان میں سے ہر ایک عمل پہلے ہی مکمل ہے۔ جیسے رومیوں 28:8-30 میں بیان کیا گیا ہے، خدا یہ سب ہمارے لئے کرتا ہے۔ ہماری نجات کا یہ عمل پہلے ہی مکمل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مسیح میں سب خدا کے روح سے دھل گئے اور پاک ہوئے اور راست باز بھی ٹھہرے۔

دھوئے جانے سے مراد نئی پیدایش (نوزادگی یا نئے سرے سے پیدا ہونا) ہے، یہ وہ الٰہی عمل ہے جس کے ذریعے ہمیں نئی ​​زندگی دی جاتی ہے اور گناہ کے جرم سے پاک کیا جاتا ہے اور ہم پر گناہ کا زور ٹوٹ جاتا ہے۔ جو دھل گئے اُن کو پاک کہا گیا ہے۔ یعنی، جو لوگ خدا کے روح کے ذریعے نئے سرے سے پیدا ہوتے ہیں وہ اب خدا کے مقدس مقاصد کیلئے مخصوص کر دیے گئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں وہ گناہ سے مرنے اور نئی زندگی میں جی اٹھنے کے عمل کا آغاز کرتے ہیں جسے عمل تقدیس کہا جاتا ہے۔ جو لوگ خدا کے مقدس مقاصد کے لیے مختص کیے گئے ہیں، انہیں راستباز بھی کہا گیا ہے یعنی جب ہم نئے سرے سے پیدا ہوتے ہیں تو ہم زندہ ہو جاتے ہیں اور ا پنا ایمان یسوع مسیح پر رکھتے ہیں۔ جب ہم مسیح پر اپنا ایمان رکھتے ہیں تو مسیح کی خوبیاں ہمیں دی جاتی ہیں یا ہم سے محسوب کی جاتی ہیں،اِس لئے ہم خدا کے سامنے راستباز ٹھہرتے ہیں۔ پولس اس فوائد کی فہرست کا اختتام اس بات کے ساتھ کرتا ہے کہ یہ سب کچھ روح القدس کے ذریعے ممکن ہوا جو یسوع مسیح کے نجات بخش کام کا اطلاق ہم پر کرتا ہے۔

سلسلہ نجات ایک مفید طریقہ ہے جس سے ہم جان سکتے ہیں کہ بائبل مقدس واضح طور پر بتاتی ہے کہ ہماری نجات شروع سے آخر تک خدا کا کام ہے جو یسوع مسیح کے ذریعے ہمارے لئے مکمل کیا گیا ہے۔ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ خدا اس عمل کا آغاز کرتا ہے اور اسے درمیان میں نہیں چھوڑتا۔ جنہیں خدا نے پہلے سے ہی جانا اُن کو جلال بھی بخشا (رومیوں 28:8-30 ) اور جو دھل گئے (1 کرنتھیوں 11:6) راست باز بھی ٹھہرے۔ابتدا سے لے کر آخر تک،حقیقی طور پر ہماری نجات خداوند کی طرف سے ہے۔

مصنف: ڈاکٹر کِم رِڈلبارجر

مترجِم: ارسلان الحق


Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Bible Verse of the Day

May the LORD our God be with us, as He was with our fathers. May He not leave us nor forsake us.

Featuring

Discover more from Reformed Church of Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content